پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ اُن کا ملک امریکہ اور افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔
اُنھوں نے یہ بات امریکی میڈیا کے نمائندوں سے منگل کو اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کہی۔
ایک بیان میں پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ ہم سب کو جنگ کی بجائے امن کے لیے توانائیاں صرف کرنی چاہیں۔
ناصر خان جنجوعہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور اس جنگ میں ملنے والی کامیابیوں سے متعلق بھی امریکی میڈیا کے نمائندوں کو آگاہ کیا۔
قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ ایک جاری عمل ہے۔
افغان صدر اشرف غنی کی طرف سے حال ہی طالبان کو مذاکرات کی غیر مشروط پیشکش پر ناصر خان جنجوعہ کا کہنا تھا کہ پاکستان طویل عرصے سے اسی موقف کا اظہار کر رہا تھا۔
اس سے قبل ا بھی اپنے یک بیان میں ناصر خان جنجوعہ، افغان صدر اشرف غنی کی طرف سے مصالحت کی کوششوں کو خوش آئند قرار دے چکے ہیں۔
پاکستانی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے چیئرمین سینیٹر عبدالقیوم نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان ہر سطح پر مسلسل تعاون بہت اہم ہیں۔
’’کیونکہ ہم دونوں اس جنگ میں ہیں اور پاکستان فرنٹ لائن اتحادی ہے اور یہ پوری کوشش کرتا رہا ہے ۔۔۔۔ہم یہ کہتے ہیں ہماری پوزیشن کو سمجھیں ہمیں بار ہا یہ نہ کہیں آپ یہ کریں وہ کریں ہم اپنی بساط کے مطابق سب کچھ کر رہے ہیں۔‘‘
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام امریکی عہدیداروں سے ہونے والی ملاقاتوں میں بار ہار یہ کہہ چکے ہیں کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان ہر ممکن کوشش کو تیار ہے۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے ہی نائب معاون امریکی وزیرِ خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیا ایلس ویلز نے واشنگٹن میں نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار نہایت اہم ہے۔