رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران کی شاندار اوپننگ پارٹنرشپ کی وجہ سے افغانستان کی ٹیم نے ورلڈ کپ میں پاکستان کو اپ سیٹ شکست سے دو چار کر دیا۔
افغانستان نے دو وکٹ کے نقصان پر پاکستان کی جانب سے دیا گیا 283 رنز کا ہدف 49 ویں اوور میں حاصل کرکے ایونٹ میں دوسری کامیابی حاصل کی۔
افغانستان کی ٹیم کی یہ اس ٹورنامنٹ میں دوسری بڑی کامیابی ہے، گزشتہ ہفتے انہوں نے دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو بھی اپ سیٹ شکست سے دو چار کیا تھا۔
یہ کامیابی اس لیے بھی افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے لیے یادگار ہے کیوں کہ اس سے پہلے انہوں نے پاکستان کو ون ڈے انٹرنیشنل فارمیٹ میں کبھی شکست نہیں دی تھی۔
اس میچ سے پہلے کھیلے گئے ساتوں ون ڈے میچز پاکستان کے نام رہے تھے، رواں سال کے آغاز میں ہی افغانستان نے پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بھی پہلی مرتبہ شکست دی تھی۔
عبداللہ شفیق، بابر اعظم کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے پاکستان کو مشکل سے نکالا!
چنئی میں کھیلے جانے والے میچ میں کپتان بابر اعظم اور اوپنر عبداللہ شفیق کی نصف سینچریوں کی بدولت پاکستان نے افغانستان کے خلاف سات وکٹ پر 282 رنز اسکور کیے۔
پاکستانی اننگز کی خاص بات اوپنر عبداللہ شفیق اور کپتان بابر اعظم کی نصف سینچریاں تھیں۔
عبداللہ شفیق نے 75 گیندوں پر 58، جب کہ بابر اعظم نے 92 گیندوں پر 74 رنز کی اننگز کھیلی ۔
اننگز کے آخری اوورز میں افتخار احمد اور شاداب خان کی جارحانہ بیٹنگ کی وجہ سے گرین شرٹس مخالف ٹیم کو 283 رنز کا ہدف دینے میں کامیاب ہوئی۔
افغانستان کی جانب سے سب سے کامیاب بالر نور احمد رہے جنہوں نے 49 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
نوین الحق دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے نمایاں رہے، محمد نبی اور عظمت اللہ عمرزئی نے بھی ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
افغان اوپنرز کی سینچری پارٹنرشپ، پاکستانی بالرز و فیلڈرز کی مایوس کن کارکردگی سے فائدہ اٹھایا
283 رنز کے تعاقب میں افغان اوپنرز نے پہلے ہی اوور سے جارحانہ انداز اپنایا جس کی وجہ سے ٹیم کو فائدہ ہوا۔
دونوں اوپنرز رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران نے پہلی وکٹ کی شراکت میں صرف 21 اوورز میں 130 رنز اسکور کیے۔
رحمان اللہ گرباز 53 گیندوں پر 65 رنز کی اننگز کھیل کر شاہین آفریدی کا شکار بنے جب کہ ابراہیم زدران نے 87 رنز کی اننگز کھیلی۔
دونوں اوپنر زکے آؤٹ ہونے کے بعد رحمت شاہ نے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور 77 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
افغان بلے بازوں کی مثبت حکمت عملی کی وجہ سے پاکستانی بالرز اور فیلڈرز پوری اننگز میں ہی دباؤ میں رہے، نہ صرف انہوں نے کئی آسان کیچز چھوڑے بلکہ باؤنڈری پر بھی بوکھلاہٹ کا شکار نظر آئے۔
اس فتح کے ساتھ ہی افغانستان کی ٹیم نے دو قیمتی پوائنٹس حاصل کرلیے ہیں جس کے بعد وہ دس ٹیموں کے ایونٹ میں آخری پوزیشن سے ترقی کرکے چھٹی پوزیشن پر آ گئی ہے۔
پاکستانی ٹیم شکست کے باوجود بدستور پانچویں پوزیشن پر ہے لیکن اور اگر اسے ناک آؤٹ مرحلے میں جگہ بنانا ہے تو اگلے تمام میچوں میں بہتر کارکردگی دکھانا ہو گی۔
ایونٹ میں منگل کو ایک میچ ممبئی میں کھیلا جائے گا جس میں تیسری پوزیشن پر موجود جنوبی افریقہ کا مقابلہ ساتویں نمبر پر موجود بنگلہ دیش سے ہوگا۔
فورم