کراچی: سال 2015 ماضی ہو چکا اور 2016ء کا سورج نمودار ہونے کو ہے۔ ایسے میں، پاکستان میں جہاں دیگر اتار چڑھاؤ سامنے آئے، وہیں اس سال پاکستان کی خواتین کیلئے بھی یادگار اور اہم ثابت ہوا۔
گذشتہ سال پاکستانی خواتین نے کئی کامیابیاں اور اہم کارکردگی اپنے نام کی؛ اور انھیں کئی اعزازات سے نوازا گیا، جس سے دنیا میں پاکستان کا سر فخر سے بلند ہوا۔
رپورٹ میں شامل ہیں ایسی ہی شاندار کارکردگی اور کامیابیوں کی تفصیلات:
جبری غلامی سے رہائی کیلئے کوشاں، سیدہ فاطمہ کیلئے گلوبل سٹییزن شپ ایوارڈ
سماجی خاتون رہنما، سیدہ غلام فاطمہ کو ’کلنٹن فاونڈیشن‘ کی جانب سے جبری غلامی و تشدد سے متاثرہ مزدور کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے والی خاتون قرار دیا گیا۔ پاکستانی خاتون کو اینٹوں کے بھٹوں میں کام کرنے والے کئی خاندانوں کو بھٹہ مالکان کے جبر و تشدد سے رہائی دلانے میں مدد دینے پر اہم ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ملالہ یوسفزئی کی زندگی پر ڈاکیومینٹری
امن نوبل انعام اپنے نام کرنےوالی پاکستانی نوجوان، ملالہ یوسفزئی پر بننےوالی انٹرنیشنل ڈاکیومینٹری فلم دنیا بھر میں نام پیدا کرچکی ہے۔ کسی پاکستانی نوجوان خاتون کی زندگی پر فلم کا بننا ایک اعزاز کی بات ہے۔ یہ فلم 2015ء میں پیش کی گئی جس سے پاکستانی طالبہ، ان کے والد اور خود ملالہ کی فیملی کی خدمات کو ایک خراج تحسین پیش کیا گیا۔ تعلیم کو فروغ دینا اور تعلیم سے متعلق پیغام عام کرنا اعزاز کا درجہ رکھتا ہے۔
پہلی پاکستانی خاتون ' گڈول' سفیر
اقوام متحدہ کی جانب سے منیبہ مزاری کا نام پہلی خاتون 'گڈول' سفیر کے طور پر سامنے آیا ہے، جنھیں جنسی مساوات اور خواتین کو مزید خودمختار بنانے کیلئے کام کرنے پر یہ اعزاز دیا گیا۔ 28 سالہ منیبہ پاکستان کی پہلی وہیل چیئر ماڈل اور اینکر کے طور بھی جانی جاتی ہیں، جبکہ 2015 مہں منیبہ کو ایک خاتون گڈول سفیر کے طور پر چنا گیا جو کسی بھی پاکستانی خاتون کیلئے اعزاز کی بات ہے۔
گلوبل اچیور ایوارڈ' پاکستانی خاتون کے نام
پاکستانی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، انوشہ رحمان کو 'جیم ٹیک' کی جانب سے 'گلوبل اچیور ایوارڈ 'سے نوازا گیا اقوام متحدہ کی جانب سے یہ اعزاز ان افراد کو دیا جاتا ہے جو آئی ٹی کے شعبے میں خواتین کی مزید ترقی و فروغ کیلئے کام کر رہے ہوں۔ یہ ایوارڈ انوشہ رحمان کو خواتین کیلئے کی جانے والی قابل قدر خدمات پر دیا گیا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے دیا جانے والا یہ بین الاقوامی ایوارڈ اہمیت کا حامل ہے۔
ہالی ووڈ میں پہلی نوجوان خاتون کی خدمات
لاریب پہلی نوجوان پاکستانی خاتون ہیں جس نے ویژول ایفیکٹ آرٹس میں ہالی ووڈ میں خدمات پیش دی ہیں، جس کا شمار دنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری میں ہوتا ہے۔ لاریب نے مشہور بالی ووڈ بلاک بسٹر فلموں ایکس مین، گوڈزیلا، گریویٹی اور کرونکلز کے ویژول ایفکٹ میں ٹیم کے ساتھ اپنی خدمات دیں۔
پاکستان کی پہلی فائر فائٹر شازیہ پروین
شازیہ پروین وہ پہلی نوجوان خاتون ہیں جو فائر فائٹر کے شعبے میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ یہ اہم اور سخت ڈیوٹی نبھانے والی شازیہ ایک قابل فخر پاکستانی خاتون کے طور پر 2015 میں سامنے آئیں۔
شرمین کا کارنامہ، پاکستان کی پہلی اینی میٹیڈ فلم
گزشتہ برس قبل شرمین عبید چنائے کو ملنےوالا ایمی ایوارڈ جس نے پاکستانیوں کے سر فخر سے بلند کردئےتھے وہیں اس اوارڈ یافتہ شرمین نے پاکستان کی پہلی اینی میٹیڈ فلم بنا کر خوش گوار طور پر حیران کیا۔ یہ تھری ڈی ٹیکنالوجی کی پہلی اینیمیٹڈ موی تھی جسے تین بہادر کے نام سے شرمین نے تخلیق کیا۔
کم عمری کی شادی کیخلاف مہم پر ایوارڈ
سوات کی حدیقہ شبیر کو کم عمری کی شادی کے خلاف آواز اٹھانے پر انٹرنیشنل ہیومنٹرین ایوارڈ سے نوازا گیا ہے، جو پاکستان کے شہر سوات میں کم عمر کی شادیوں کو روکنے اور اس کے متعلق آگاہی کیلئے سماجی بنیادوں پر کام کررہی ہیں۔
سبین محمود گلوبل تھنکرز کی 100 کی فہرست میں
2015 میں کراچی سے تعلق رکھنےوالی سبین محمود کا نام دنیا کی 100 گلوبل تھنکرز کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جو معاشرے کی بہتری اور ترقی کے فروغ کیلئے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اعلان اسوقت سامنے آیا جب سبین محمود کو لاپتا بلوچوں کے مسئلے پر سیمینار کے بعد قاتلانہ حملہ کرکے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ سبین ٹی ٹو ایف دی سیکنڈ فلور نامی این جی او کی سربراہ تھیں۔
دو پاکستانی نژاد خواتین کی کینیڈین الیکشن میں جیت
پاکستان میں خواتین سیاست میں نام کما رہی ہیں وہیں دو پاکستانی نژاد خواتین اقرا خالد اور سلمیٰ زاہد کا نام بھی اعلیٰ سطح پر سامنے آیا جب یہ دونوں خواتین کینیڈا کے عام انتخابات میں کامیاب ہوئیں۔
تبسم عدنان کیلئے بین الاقوامی ایوارڈ
2015 کی دیگر کامیابیوں میں تبسم عدنان کا ایوارڈ بھی منفرد اہمیت کا حامل ہے۔ انھیں سوات میں خواتین کے حقوق اور انہیں درپیش مسائل پر آواز بلند کرنے پر اقوام متحدہ کی جانب سے 'حوصلہ مند خاتون' کا ایوارڈ دیا گیا۔ تبسم خواتین کے مسائل کے حل کے تدارک کیلئے خواتین جرگہ بھی منعقد کرانے کا اعزاز رکھتی ہیں۔ ایسے شہر میں جہاں قبائلی روایات پر خواتین کی آواز سننے والا کوئی نا ہو تبسم عدنان کی ایک خاتون ہونے پر خواتین کے مسائل کا حل کرنا اہمیت رکھتا ہے۔
پاکستان کی پہلی خاتون ٹرک ڈرائیور
سال 2015 میں جہاں دیگر خواتین کی کارکردگی مثالی رہی وہیں ٹرک ڈرائیوری جیسے انوکھے کام سے وابستہ شہر راولپنڈی سے تعلق رکھنےوالی، شمیم اختر نے اپنے منفرد کام سے سب کو حیران کر دکھایا۔ ایسے منفرد اور انوکھے شعبے میں فعال شمیم اختر ایک مثبت اور اہم مثالی خاتون بن چکی ہیں۔
پاکستانی آرٹسٹ نے دیا نیویارک کے ٹائمز اسکوائر کو ایک نیا رنگ
لاہور سے تعلق رکھنےوالی پاکستانی آرٹسٹ، شازیہ سکندر نے اپنے فن پاروں کو نیویارک ٹائمز اسکوائر پر آویزاں کیا جس سے ٹائمز اسکوائر کو ایک نیا روپ ملا۔ یہ نمائش کا منفرد اسٹائل تھا جسے بین الاقوامی سطح پر خوب پزیرائی ملی۔