فائزر اور بایو این ٹیک کے دواساز اداروں نے امریکی حکومت سے درخواست کی ہے کہ ان کی تیار کردہ کووڈ 19 کی ویکسین ہنگامی بنیادوں پر پانچ سے 11 سال کی عمر کے بچوں کو لگانے کی اجازت دی جائے۔
فائزر نے اس بات کا اعلان جمعرات کی علی الصبح ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کیا۔
کووڈ 19 سے وابستہ وائٹ ہاؤس کے رابطہ کار، جیفری زینٹس نے جمعرات کو بتایا کہ اگر فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن باضابطہ اجازت ملنے کے بعد ہی اس عمر کے بچًوں کے لیے یہ ویکسین نومبر تک دستیاب ہو سکے گی۔
اس معاملے کو زیر غور لانے کے لیے، ایف ڈی اے نے 26 اکتوبر کو مشیروں کا ایک اجلاس طلب کیا ہے۔
اطفال سے متعلق امریکی اکیڈمی کے مطابق، ستمبر کے اوائل تک بچوں میں کووڈ 19 کا انفکشن اپنی بلند ترین سطح کو چھو رہا تھا۔ جلد اجازت ملنے کی صورت میں اس سال موسم خزاں تک وبا کی شدت میں کمی کا امکان ہو سکتا ہے، یہ وہ وقت ہو گا جب موسم گرما کے بعد ملک بھر میں پہلے ہی اسکول دوبارہ کھل چکے ہوں گے۔
دواساز اداروں نے گزشتہ ماہ اس ویکسین کا ابتدائی تجرباتی ڈیٹا ایف ڈی اے کو پیش کر دیا تھا۔
ان کمپنیوں نے بتایا ہے کہ یہ تجرباتی ڈیٹا 2268 افراد پر کیے گئے تجربات پر مشتمل ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ویکسین اس عمر کے بچوں میں استعمال کے لیے محفوظ اور مؤثر ہے۔
اس سے قبل، ایف ڈی اے نے 12 سے 15 برس کے بچوں کے لیے ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی، جب کہ 16 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے اس کی مکمل اجازت دی تھی۔
اس بات کا امکان کم ہی ہے کہ کووڈ 19 بچوں کو شدید بیمار کرے گی، لیکن صحت عامہ کے ماہرین بتاتے ہیں کہ وہ دوسروں میں کرونا وائرس پھیلانے کا باعث بنتے ہیں۔
[اس خبر میں دی گئی معلومات اے پی اور رائٹرز سے لی گئی ہے]