رسائی کے لنکس

ڈی جی آئی ایس آئی کی مدت ملازمت میں توسیع پالیسی کے تسلسل کے لیے ہے: نگران وزیر اعظم


 لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم، فائل فوٹو
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم، فائل فوٹو

پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے انٹر سروسز انٹیلی جینس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی مدت ملازمت میں توسیع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ توسیع پالیسی میں ’تسلسل‘ کے لیے کی گئی ہے۔

انٹیلی جینس چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کئی ہفتوں سے خبریں گردش کررہیں تھیں تاہم حکومت یا فوج کی جانب سے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی تھی۔

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ حکومت نے براہ راست تصدیق کی ہے کہ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی ندیم انجم کی مدت ملازمت میں توسیع کردی گئی ہے۔

گزشتہ سال نومبر میں آئی ایس آئی کے سربراہ تعینات ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو ستمبر کے آخر میں ریٹائر ہونا تھا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ان کی مدت ملازمت میں کتنا اضافہ کیا گیا ہے۔ قیاس کیا جا رہا ہے کہ ندیم انجم مزید ایک سال کے لیے آئی ایس آئی کے سربراہ رہیں گے۔

ندیم انجم کو لیفٹیننٹ جنرل کی حیثیت سے توسیع دی گئی ہے اور وہ آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔

لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم آئی ایس آئی سربراہ کے طور پر توسیع حاصل کرنے والے پہلے آفیسر نہیں ہیں۔ ان سے قبل جنرل اختر عبدالرحمٰن خان اور لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا بھی قومی سلامتی کی بنیاد پر توسیعی مدت کے لیے ڈی جی آئی ایس آئی رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ سباق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے اپنے دور حکومت میں جنرل شمس کلو کو ریٹائرمنٹ کے تین سال بعد آئی ایس آئی کا سربراہ لگایا تھا تاہم وہ محض چند ماہ ہی اس منصب پر فائز رہے۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم شہباز شریف نے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جینس بیورو فواد اسد اللہ کو ان کی ریٹائرمنٹ سے ایک ہفتہ قبل تین سال کی توسیع دی تھی۔

وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے عرب نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی مدت میں توسیع کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ ریاست کی صوابدید ہے اور اس میں کوئی خلاف معمول بات نہیں ہے۔

آئی ایس آئی سربراہ کی مدت میں توسیع کو آئندہ انتخابات کی مناسبت سے سیاسی تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔ اگرچہ فوج اس بات کی تردید کرتی آئی ہے تاہم ماضی میں آئی ایس آئی کا سیاست میں کبھی پس پردہ اور کبھی اعلانیہ کردار رہا ہے جس کا اعتراف فوج کے سابق سربراہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ بھی کرچکے ہیں۔

آئی ایس آئی کے سربراہ کی تقرری یا توسیع آرمی چیف کی تجویز پر ہوتی ہے

دفاعی امور کے تجزیہ نگار بریگیڈیئر (ر) محمود شاہ کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی سربراہ کی تقرری یا اس کی مدت میں توسیع آرمی چیف کی تجویز پر ہوتی ہے اور موجودہ نگران وزیر اعظم نے یقیناً ان کے کہنے پر لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کی مدت ملازمت میں توسیع کی ہو گی۔

انہوں نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں جس کے بعد نئی حکومت تشکیل پائے گی، تو اس تناظر میں بہتر سمجھا گیا ہوگا کہ ندیم انجم کو توسیع دے دی جائے۔

وہ کہتے ہیں کہ حالات کو دیکھتے ہوئے اس اہم منصب پر توسیع کا یہ فیصلہ کیا گیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ انتخابات میں فوج کا براہ راست کوئی کردار نہیں ہوتا لیکن بالواسطہ طور پر کافی عمل دخل ہوتا ہے۔

محمود شاہ کہتے ہیں کہ ملک کے داخلی اور سرحدی حالات بھی اچھے نہیں ہیں اور افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی جو حکمت عملی اپنائی ہے اس پر عملدرآمد کرنا بھی اس فیصلے کی ایک وجہ ہو سکتا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے بطور ڈی جی آئی ایس آئی نومبر 2021 میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔ وہ اس عہدے پر تعیناتی سے قبل کراچی کے کور کمانڈر کی حیثیت سے ذمہ داریاں ادا کر رہے تھے۔

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے گریجویٹ لیفٹیننٹ جنرل ندیم نے کنگز کالج لندن سے ماسٹرز ڈگری حاصل کی ہے اور امریکی محکمہ دفاع کے زیر انتظام ایشیا پیسیفک سینٹر فار سیکیورٹی سٹڈیز میں ایڈوانسڈ سیکیورٹی سٹڈیز کورس بھی کر چکے ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG