پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے خبردار کیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانا دہشتگردی کے زمرے میں آتا ہے اور ایسے لوگوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔ ان کہنا تھا کہ عمران خان نیب کے پاس 190 ملین پاونڈ کی بدعنونی کے مقدمے میں گرفتار ہوئے ہیں تاہم وہ موجودہ حکومت کی ان نیب ترامیم کے پہلے بینیفشری ہیں جن پر وہ تنقید کیا کرتے تھے۔
انہوں نے نیب کے کیس میں عمران خان کی گرفتاری کو قانون کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس گرفتاری کا تعلق کرپٹ پریکٹسز سے ہے۔ اس کے شواہد موجود ہیں جس کی نیب انکوائری کر رہی ہے کہ کس طرح 190 ملین پاؤنڈ کے معاملے کو ایک بند لفافے میں منظور کرایا گیا اور لفافے میں کیا تھا یہ کابینہ کے کسی فرد کو نہیں دکھایا گیا۔ جب معاملہ قومی خزانے کے سات ارب روپے کا ہو تو کیا اسلام یا آئین یہ اجازت دے سکتا ہے کہ ملزم عدالت کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں ملک دشمن عناصر کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ اپنی سرگرمیوں سے باز آ جائیں ورنہ ان کو آئین اور قانون کے مطابق قرار واقعی سزا ملے گی۔ کسی کو ملک کے خلاف سازش نہیں کرنے دیں گے۔
اپنی تقریر میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنی بیٹی کے ہمراہ عدالتوں میں پیش ہوئے۔ اپنی شریک حیات کو موت کے بستر پر چھوڑ کر جیل چلے گئے۔ بے نظیر بھٹو کی زندگی چلی گئی، زرادی نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ لیکن افسوس کہ عمران نیازی کے حامیوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ ایسے دلخراش مناظر دیکھے جو 75 سال میں پہلے نہیں دیکھےتھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کسی کی بھی گرفتاری پر خوشی کا اظہار نہیں کر سکتے۔ہم ایسے مراحل سے گزر چکے ہیں اور ایسے ماحول میں لیڈر کا کردار ہوتا ہے کہ وہ اپنے کارکنوں کو ریڈ لائن کراس نہ کرنے دے۔ لیکن افسوس کہ عمران نیازی کے حامیوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچا کر ناقابل معافی جرم کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کا مطلب یہی ہے کہ آپ قانون اور عدالت میں اپنے حقوق کی جنگ لڑیں، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانا قطعی طور پر دہشت گردی کا عمل ہے، طاقتور اور کمزور سب قانون کے سامنے برابر ہیں۔ یہی درس اسلام کا ہے اور یہی جمہوریت کا حسن ہے۔
انہوں نے کہا کہ نجی اور سرکاری گاڑیوں کو جلایا گیا، سوات موٹر وے کو جلایا گیا، سرکاری حکام کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، حساس املاک اور عمارات پر دشمن کی طرح حملے کیے گئے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افواجِ پاکستان کے خلاف چند سو مسلح افراد کےجتھے کو اکسانے کی انتہائی گھٹیا اور مذموم حرکت کی گئی، شہدا اور غازیوں کی یادگاروں کی بے حرمتی کرکے پوری قوم کے دل کو زخمی کیا گیا اور یہ مذموم مہم اب تک جاری ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی ریاست اور نظریے کی حفاظت ہمیں اپنی جان سے عزیز ہے اور ہم کسی کو اس کے خلاف سازش نہیں کرنے دیں گے اور نہ ہی ان کے مذموم ایجنڈے کو کامیاب ہونے دیں گے۔