وائٹ ہاؤس ملک میں بھوک کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے بدھ کے روز نئے پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے آٹھ ارب ڈالر کے اخراجاتی منصوبے سامنے لانے کا ارادہ رکھتا ہے ، جن میں خوراک پر خرچ کیے جانے والے سینکڑوں ملین ڈالرز شامل ہیں ۔
یہ اقدام قانون سازوں کی جانب سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دور میں غذائیت کی فراہمی میں مدد سے متعلق پروگراموں ، مثلاً ‘ یونیورسل اسکول میلز‘ اور فوڈ بینکس کے لیے امداد، میں مزید توسیع سے انکار کے بعد کیا جا رہا ہے ۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ان وعدوں کا اعلان بھوک ، غذائیت اور صحت پر وائٹ ہاؤس کے سر براہی اجلاس میں کیا جائے گا جو 50 سا ل میں ایسا پہلا اجلاس ہو گا جس میں صدر جو بائیڈن، وزیر زراعت، ٹام ولسیک ، اور وزیر صحت زیویئر بسیری اور کئی قانون ساز اور نیو یارک شہر کےمئیر ایرک ایڈمز شریک ہوں گے۔
بائیڈن امریکہ میں بھوک کےخاتمے اور امریکیوں کی ایک اکثریت کولاحق خوراک سےمنسلک بیماریوں کو 2030 تک ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ، لیکن کانگریس کی جانب سے اسکولوں میں لنچ کی امداد میں مزید توسیع میں ناکامی کے بعد کچھ اخراجات کے لیے وہ پرائیویٹ سیکٹر سے رجوع کر رہے ہیں۔
عالمی وبا کی امداد نے حالیہ برسوں میں امریکی خاندانوں کےلیےبھوک کی شرح کم کرنے میں مدد کی ہے لیکن جنوری میں جب خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتیں خاندانوں کے بجٹ کو متاثر کر رہی تھیں، چائلڈ ٹیکس کریڈٹ کی ادائیگیوں کی مدت ختم ہونے کے بعد بھوک کی شرح میں دوبارہ اضافہ ہو گیا۔
کانگریس کی جانب سے اس سال کےشروع میں صرف ستمبر 2022 تک اس امداد کی توسیع کے فیصلے سے ، جس نے اسکولوں کو گزشتہ دو سال لاکھوں امریکی بچوں کو خوراک فراہم کرنے میں مدد کی تھی،خدشہ ہے کہ ضرورت مند خاندان مزید متاثر ہوں گے ۔
بدھ کے روز جن عطیات کا اعلان متوقع ہے، اس میں غیر منافع بخش ادارے فوڈ کراپس کی جانب سے اسکولوں کو مفت صھت مند کھانے فراہم کرنے اوراسکولوں میں غذائیت کے بارے میں تعلیم کو بڑھانے کے لیے 250 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
فوڈ انڈسٹری ایسو سی ایشن بھی اپنے اراکین کی جانب سے فوڈ بینکس اور دوسری تنظیموں کو اگلے سال دو ارب ڈالر کے عطیات کے وعدے کرے گی جب کہ وہ فوڈ اسٹیمپ کے آن لائن استعمال کو آسان تر بنائے گی۔
اسی دوران ہول سیل فوڈ ڈسٹری بیوٹر سسکو قومی سطح پر بھوک سے منسلک خیرات اور فوڈ بینکس کو اگلے پانچ برسوں میں 200 ملین کھانوں کا عطیہ دے گا جس کی مالیت تقریباً400 ملین ڈالر ہوگی ۔
1969 کے بعد سے اس قسم کے پہلے اجلاس سے قبل رپورٹرز کو بریفنگ دینے والی انتظامیہ کے سینئیر عہدے دار وں نے نئی امداد کے نظام الاوقات بتانے سے انکار کیا لیکن کہا کہ تفصیلات جلد سامنے آجائیں گی۔
(خبر کا مواد رائٹرس سے لیا گیا)