رسائی کے لنکس

پنجاب اسمبلی انتخابات: پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کی سرگرمیاں شروع


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ن) نے تیاریاں شروع کر دی ہیں اور الیکشن میں حصہ لینے کے خواہش مند امیدواروں سے درخواستیں بھی طلب کر لی ہیں۔

پنجاب اسمبلی کے انتخابات 30 اپریل کو ہونا ہیں جس کے لیے الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری روز ہے۔

لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیا ءالرحمٰن کے مطابق مسلم لیگ( ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز اور حمزہ شہباز اپنے وکیل کے ذریعے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات اور مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے منگل کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ مسلم لیگ ن کا ٹکٹ حاصل کرنے والے امیدوار 18 مارچ تک اپنی درخواستیں پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیں۔

اسی طرح پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے خواہش مند افراد بھی پارٹی کو درخواست جمع کرا رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے استدعا کی ہے کہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے عدالتی افسران نامزد کیے جائیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ عدالتی افسران پر مشتمل ڈی آر اوز اور آر اوز کے ذریعے ہی انتخابات کرائے جاتے ہیں اس لیے پنجاب اسمبلی کے الیکشن میں شفافیت برقرار رکھنے کے لیے ایسا ہی کیا جائے۔

خط کے مطابق تحریکِ انصاف کو انتخابات کے انعقاد کے لیے عدالتی افسران کی نامزدگیوں کے لیے الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد کیے جانے پر تشویش ہے۔

الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع ہونے کا عمل منگل کو مکمل ہونے کےبعد 22 مارچ تک ان کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لیے صوبے بھر میں 297 ریٹرننگ افسران پر مشتمل آن لائن اسکروٹنی سیل قائم کر دیا گیا ہے۔

ریٹرننگ افسران امیدوار کے کوائف کا اندراج اسکروٹنی سافٹ ویئر میں کریں گے جسے نادرا، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، نیب، اور ایف آئی اے سے منسلک کیا گیا ہے۔

صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار پانچ اپریل تک کاغذات نامزدگی واپس لےسکیں گے جب کہ الیکشن کمیشن چھ اپریل کو انتخابی نشانات الاٹ کرے گا۔

XS
SM
MD
LG