رسائی کے لنکس

قطر کا 13 برس بعد شام میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان


شام کے دارالحکومت دمشق میں قطر کا سفارت خانہ گزشتہ 13 برس سے غیر فعال تھا۔
شام کے دارالحکومت دمشق میں قطر کا سفارت خانہ گزشتہ 13 برس سے غیر فعال تھا۔
  • قطر نے 13 برس قبل جولائی 2011 میں شام میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔
  • بشار الاسد کی حکومت کے خلاف 2011 میں عوامی احتجاج شروع ہوا تھا جو بعد میں خانہ جنگی کی شکل اختیار کر گیا تھا۔
  • سعودی عرب سمیت مشرقِ وسطیٰ کے کئی ممالک نے بشار الاسد کی حکومت سے بعد ازاں تعلقات استوار کر لیے تھے۔
  • قطر وہ ملک تھا جس نے بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ کبھی بھی تعلقات دوبارہ بحال نہیں کیے۔
  • قطر نے کہا ہے کہ 13 برس بعد دوبارہ واپسی شام کے عوام کے انقلاب کی اصولی تائید اور اسد کی جابرانہ حکومت کو مسترد کرنا بھی ہے۔

ویب ڈیسک—قطر کے ایک وفد نے شام کا دورہ کیا ہے اور شامی عبوری حکومت کے حکام سے ملاقاتوں کے بعد اعلان کیا ہے کہ قطر شام میں اپنا سفارت خانہ رواں ہفتے کھول دے گا۔

قطر کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ وہ برادر پڑوسی ملک میں منگل سے اپنا سفارت خانہ فعال کر دے گا۔

قطر کی حکومت نے شام میں سفارت مشن کے لیے نیا سربراہ بھی مقرر کر دیا ہے۔

قطر نے 13 برس قبل جولائی 2011 میں شام میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا جب کہ وہاں سے اپنے سفیر کو بھی واپس بلا لیا تھا۔ یہ وہ وقت تھا جب بشار الاسد کی حکومت کے خلاف عوامی احتجاج شروع ہوا تھا جو بعد میں خانہ جنگی کی شکل اختیار کر گیا تھا۔

سعودی عرب سمیت مشرقِ وسطیٰ کے کئی ممالک نے شام میں بشار الاسد کی حکومت سے بعد ازاں تعلقات استوار کر لیے تھے۔ البتہ قطر وہ ملک تھا جس نے بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ کبھی بھی تعلقات دوبارہ بحال نہیں کیے۔

خیال رہے کہ لگ بھگ تین ہفتے قبل شام میں باغیوں نے بہت تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے صرف دس دن میں ملک کے کئی شہروں پر قبضہ کر لیا تھا اور گزشتہ اتوار کو دارالحکومت دمشق میں داخل ہوکر 24 سال سے اقتدار میں موجود بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ بشار الاسد کو باغیوں کو حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی روس فرار ہونا پڑا جہاں ان کو سیاسی پناہ دی گئی ہے۔

قطر نے کہا ہے کہ 13 برس بعد دوبارہ واپسی شامی عوام کے انقلاب کی اصولی تائید ہے جب کہ یہ بشار الاسد کی جابرانہ حکومت کو مسترد کرنا بھی ہے۔

قبل ازیں قطر کے وزیرِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ قطر کا ایک وفد شام میں موجود ہے۔ یہ وفد شام کی عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتیں کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وفد قطر کے سفارت خانے کو فعال کرنے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے دمشق پہنچا ہے۔

گزشتہ ہفتے ہی یہ اطلاعات سامنے آنے لگی تھیں کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ کرنے والی ہیئت تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) سے قطر کے حکام کے رابطے ہوئے ہیں۔

بشار الاسد کی حکومت کی مخالفت کرنے والے دیگر ممالک جن میں امریکہ اور ترکیہ شامل ہیں، بھی تصدیق کر چکے ہیں کہ ان کے شام میں ہیئت تحریر الشام سے رابطے ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ ترکیہ پہلے ہی شام میں اپنا سفارت خانہ فعال کر چکا ہے جب کہ اس کے کئی اعلیٰ حکام بھی شام کا دورہ کر چکے ہیں۔

(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لی گئی ہیں۔)

XS
SM
MD
LG