رسائی کے لنکس

وفاقی وزیر داخلہ کے خلاف پنجاب میں دہشت گردی کا مقدمہ درج


رانا ثناء اللہ، فائل فوٹو
رانا ثناء اللہ، فائل فوٹو

وسطی پنجاب کے شہر گجرات میں پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف نجی ٹی وی چینل پر چلنے والے پرانے کلپس کی بنیاد پر انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت پانچ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

یہ مقدمہ گجرات کے تھانہ انڈسٹریل اسٹیٹ فیز 2 میں درج کیا گیا جس میں رانا ثناءاللہ پر نجی ٹی وی کے پروگرام میں اعلی عدلیہ، چیف سیکرٹری و کمشنر لاہور کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا الزام لگایا گیا ہے۔

مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 کے علاوہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 353، 186، 189 اور 506 لگائی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کی کاپی
ایف آئی آر کی کاپی

ایف آئی آر کے مطابق رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں 16 اپریل 2021 اور 29 جنوری 2022 کو عدلیہ اور سرکاری افسران کو دھمکیاں دیں جس سے عدلیہ، سرکاری افسران اور عوام میں دہشت پھیلی۔

ایف آئی آر کا مدعی ایک شہری شہکاز اسلم ہے جس نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ وہ ایک محب وطن شہری ہے جس کو اپنے ملک اور اداروں سے محبت ہے۔

مدعی مقدمہ کے مطابق وہ 21 اگست 2022 کو رات آٹھ بجے اپنے دوستوں کے ہمراہ جیو نیوز کا پروگرام نیا پاکستان دیکھ رہا تھا اس پروگرام میں رانا ثناء اللہ مہمان کے طور پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔

پروگرام کے اینکر نے رانا ثنا اللہ کا 16 اپریل 2021 اور 29 جنوری 2022 کا کلپ چلایا جس میں پاکستان کی عدلیہ کے گھیراؤ، ان کو آئینی کام سے روکنے اور سرکاری اداروں کے ملازمین کو دھمکایا اور ان کے بچوں کو مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ اور اس کا کوئی جن تمہارا ساتھ نہیں دے گا، ہم اس عدالت اور جج کا گھیراؤ کریں گے جو تمہارے ایجنڈے کو پروان چڑھائے گا۔

ایف آئی آر کے مطابق رانا ثناء اللہ نے چیف سیکرٹری اور کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اس بات کا جواب دینا پڑے گا آپ نے ادھر ہی رہنا ہے، آپ کے بچوں نے بھی ادھر ہی رہنا ہے، آپ نے سروس بھی کرنی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق رانا ثناء اللہ کی اس تقریر کا مقصد پاکستان کی عدلیہ، چیف سیکرٹری، کمشنر اور دوسرے سرکاری ملازمین اور پاکستانی عوام کو دہشت زدہ کرنا تھا، ان کو سرکاری کام کرنے سے دھمکا کر روکنا تھا تاکہ وہ اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری نہ کرسکیں۔

ایف آئی آر کے مطابق رانا ثناء اللہ کی اس تقریر سے انتظامیہ، عدلیہ، بیوروکریسی اور عوام الناس میں دہشت اور خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

یاد رہے کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کا تعلق بھی گجرات شہر سے ہے اور اس مقدمے کو سیاسی حلقوں میں اس تناظر میں بھی لیا جارہا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ یا وفاقی حکومت کی جانب سے اس پر تاحال کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔

XS
SM
MD
LG