راولپنڈی ٹیسٹ میں انگلینڈ کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 657 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ میزبان پاکستانی بالرز کو نہ صرف انگلش بلے بازوں کے خلاف مزاحمت کا سامنا تھا بلکہ انہیں ڈیڈ پچ کا بھی مقابلہ کرنا پڑا۔
جمعے کو کھیل کے دوسرے روز انگلش ٹیم نے چار وکٹوں کے نقصان پر 506 رنز سے نامکمل اننگز کا آغاز کیا تو اس وقت ہیری بروک 101 اور کپتان بین اسٹوک 34 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
پچ کو دیکھتے ہوئے یہی خیال کیا جا رہا تھا کہ انگلش بلے باز دوسرے روز بھی اپنی دھواں دھار بیٹنگ جاری رکھیں گے اور کھیل کے دوسرے روز بھی کئی ریکارڈز بنیں گے۔ لیکن پاکستانی بالرز نے پہلے سیشن کے اختتام تک بقیہ انگلش کھلاڑیوں کو پویلین بھیج کر میزبان ٹیم کو 657 تک محدود رکھا۔
انگلش ٹیم دوسرے روز اپنے مجموعی اسکور میں 151 رنز کا اضافہ کر سکے۔
انگلش بلے بازوں نے کھیل کے پہلے روز کئی ریکارڈز اپنے نام کیے جن میں میچ کے پہلے ہی روز چار بلے بازوں کی چار سینچریاں نمایاں ہے۔
پہلے دن سب سے زیادہ رنز اور چار کھلاڑیوں کی سینچریوں کے علاوہ انگلینڈ کی ٹیم نے دیگر ریکارڈز بھی اپنے نام کیے جس میں پہلے سیشن میں بغیر کسی نقصان کے 174 بنانا بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ زیک کرالی اور بین ڈکٹ کا ڈبل سینچری اسٹینڈ ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین ڈبل سینچری اسٹینڈ تھا۔
ہیری بروک کی 80 گیندوں پر سینچری کسی بھی انگلش بلے باز کی ٹیسٹ کرکٹ میں تیسری تیز ترین سینچری ہے۔