سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ولی عہد شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز بن سعود اور وزیرخارجہ سعود الفیصل کو عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔
سعودی ٹی وی کے مطابق بادشاہ نے وزیر داخلہ اور نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف کو شہزادہ مقرن کی جگہ ملک کا ولی عہد بنا دیا ہے۔
شاہ سلمان نے گزشتہ چالیس سال سے وزیر خارجہ کے منصب پر فائز شہزادہ سعود الفیصل کی جگہ واشنگٹن میں سعودی سفیر عادل الجبیر کو اس منصب وزارت خارجہ کی ذمہ داری سونپی ہے۔
سعودی عرب کے بادشاہ نے اپنے بیٹے شہزادہ محمد بن سلمان کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا ہے، شہزادہ محمد بن سلمان ملک کے وزیردفاع بھی ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی پر جاری کیے گئے شاہی فرمان میں کہا گیا کہ "ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ شہزادہ مقرن کی طرف سے ولی عہد کا منصب چھوڑنے کی خواہش پر عمل کیا جائے۔ شہزادہ محمد نائف کو ولی عہد مقرر کیا جاتا ہے اور وہ وزارت داخلہ سمیت سیاسی و سلامتی کونسل کے سربراہ کے عہدوں پر بدستور فائز رہیں گے۔"
رواں سال 23 جنوری کو سعودی فرمانروا عبداللہ بن عبدالعزیز کے انتقال کے بعد 79 سالہ سلمان بن عبدالعزیز نے بادشاہت سنبھالی تھی اور اس کے بعد انھوں نے بڑے پیمانے پر اعلیٰ عہدوں پر رد وبدل کی تھی۔
69 سالہ شہزادہ مقرن سعودی عرب کے بانی بادشاہ عبد العزیز بن سعود کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں۔ شہزادہ بن نائف، عبدالعزیزکے پوتے ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی میں جاری شاہی فرمان میں کہا گیا کہ "سعود الفیصل نے اپنی صحت کی بنیاد پر اس منصب سے علیحدگی کا کہا تھا۔" انھیں سعودی فرمانروا کا خصوصی ایلچی اور مشیر مقرر کیا گیا ہے۔
شاہ سلمان نے تیل کے سرکاری ادارے ارامکو کے سربراہ خالد الفالح کو ملک کو وزیر صحت مقرر کیا ہے۔