صومالی عہدے داروں نے کہاہے کہ منگل کے روز موگادیشو میں شدید جھڑپوں میں کم ازکم سات افراد ہلاک ہوگئے ۔ یہ جھڑپیں صومالیہ کی عبوری حکومت کی جانب سے اسلامی عسکریت پسندوں پر دباؤ بڑھانے کے لیے جاری کارروائی کے نتیجے میں ہوئیں ۔
دارالحکومت موگادیشو کے مکینوں نے ہودن اور ہوالودانگ بون ھرے میں بھاری ہتھیاروں سے کی جانے والی گولہ باری کی آوازیں سنائی دینے کی اطلاع دی ہے۔ کم ازکم دس افراد کے زخمی ہونے کی بھی خبریں ملی ہیں۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ یہ جھڑپیں سرکاری فورسز جنہیں افریقی یونین کی امن فوج کی حمایت حاصل ہے اور القاعدہ سے منسلک تنظیم الشباب کے درمیان ہوئیں۔
حالیہ ہفتوں میں حکومت کی حامی فورسز کو الشباب کے خلاف کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ، جو 2008ء سے دارالحکومت موگادیشو کے ایک بڑے حصے پر قابض ہے۔
عبوری حکومت نے عسکریت پسندوں کے قبضے سے جنوبی اور وسطیٰ صومالیہ کے علاقے چھڑانے کے لیے فروری میں ایک بڑی مہم شروع کررکھی ہے۔
سردست حکومت کے کنٹرول میں ہوائی اڈے، بندرگاہ اور صدراتی محل سمیت دارالحکومت کا ایک چھوٹا سا علاقہ ہے۔