رسائی کے لنکس

سال 2021 میں شوبز اور اسپورٹس کی دنیا میں کیا کیا تنازعات ہوئے؟


2021 میں پاکستان کی انٹرٹینمنٹ اور اسپورٹس انڈسٹری تنازعات سے گھری رہی۔ کبھی کسی ٹیم نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو دھوکہ دیا تو کہیں کسی کے ساتھ ٹی وی پر بدتمیزی ہوئی۔ کوئی سوچے سمجھے بغیر ایسی بات کر گیا جو خبر بن گئی اور کہیں کسی نے اپنے بے خبر ہونے کا ثبوت دیا۔ (فائل فوٹو)
2021 میں پاکستان کی انٹرٹینمنٹ اور اسپورٹس انڈسٹری تنازعات سے گھری رہی۔ کبھی کسی ٹیم نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو دھوکہ دیا تو کہیں کسی کے ساتھ ٹی وی پر بدتمیزی ہوئی۔ کوئی سوچے سمجھے بغیر ایسی بات کر گیا جو خبر بن گئی اور کہیں کسی نے اپنے بے خبر ہونے کا ثبوت دیا۔ (فائل فوٹو)

ہر برس کی طرح سال 2021 میں بھی پاکستان کی انٹرٹینمنٹ اور اسپورٹس انڈسٹری تنازعات سے گھری رہی۔ کبھی کسی ٹیم نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو دھوکہ دیا تو کہیں کسی کے ساتھ ٹی وی پر بدتمیزی ہوئی۔ کوئی سوچے سمجھے بغیر ایسی بات کر گیا جو خبر بن گئی اور کہیں کسی نے اپنے بے خبر ہونے کا ثبوت دیا۔

ان 12 ماہ میں جو بھی ہوا اس سے پاکستان کا نام کسی نہ کسی طرح سوشل میڈیا کی زینت بنا رہا۔

شعیب ملک کا عائشہ عمر کے ساتھ فوٹو شوٹ ہو، ماحور شہزاد کا ساتھی کھلاڑیوں کے بارے میں بیان ہو یا علی عظمت کی نورجہاں کی شان میں گستاخی، سب ہی اس سال خبروں میں رہے۔

آئیے جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ کون سے تنازعات ہیں جن کی وجہ سے سال 2021 ہمیشہ یاد رہے گا۔

کسی کے ساتھ بدتمیزی ہوئی، تو کسی نے عجیب بات کی

راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کا شمار پاکستان کے نامور کرکٹرز میں ہوتا ہے۔ 1990 کی دہائی سے لے کر ورلڈ کپ 2011 کے دوران انہوں نے پاکستان کی کئی فتوحات میں کردار ادا کیا۔

شعیب اختر سے سرکاری ٹی وی پر ایک اینکر کی آن ایئر بدتمیزی اور انہیں سیٹ سے چلے جانے کا کہنا سوشل میڈیا پر کئی دن تک زیرِ بحث رہنے والا موضوع تھا۔

شعیب اختر نے اس رویے کے بعد نہ صرف سرکاری ٹی وی سے استعفیٰ دیا بلکہ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنا مؤقف بھی پیش کیا۔

حکومتی شخصیات کی مداخلت کے بعد ٹی وی شو کے میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر کے درمیان صلح تو ہو گئی لیکن شعیب اختر کے مداحوں نے تاحال ڈاکٹر نعمان نیاز کو معاف نہیں کیا۔

صدف کنول کا بیان

دوسری جانب سپر ماڈل اور اداکار شہروز سبزواری کی اہلیہ صدف کنول نے ایک ایسا بیان دیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان پر تنقید کی گئی۔

ان کے مطابق ان کا کلچر انہیں سکھا دیتا ہے کہ وہ اپنے شوہر کی خدمت کریں اور اس کے جوتے کہاں رکھے ہیں، انہیں پتا ہونا چاہئیے۔

ان کے اس بیان پر نہ صرف ان کا ٹرینڈ بنا بلکہ کئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ان کے اور ان کے شوہر کی کافی میمز بھی بنے۔

ندا یاسر پر طنز

لیکن جتنا مذاق مارننگ شو ہوسٹ ندا یاسر کا اڑایا گیا، اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔

ندا یاسر کے مارننگ شو کی ایک پرانی کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے فارمولا ون کار بنانے والے لڑکوں سے اس کا فارمولا پوچھ لیا۔

ادھر گلوکار علی عظمت کو ملکہ ترنم میڈم نورجہاں کے بارے میں بات کرنا مہنگا پڑگیا۔

علی عظمت نے ایک ٹاک شو میں میڈم نورجہاں کی ڈریسنگ اور ان کے گانے کے اسٹائل کا مذاق اڑایا جس پر دنیا بھر میں میڈم کے مداحوں نے انہیں سوشل میڈیا پر آڑھے ہاتھوں لیا۔

اس مذاق کے بعد تو علی عظمت کو شوبز برادری سے بھی حمایت نہ ملی اور بالآخر انہوں نے ایک ویڈیو کے ذریعے میڈم نورجہاں کے گھر والوں اور ان کے مداحوں سے معافی مانگی۔

اور آخر میں بات اداکار نعمان اعجاز کے ٹاک شو 'جی سرکار' میں ہونے والے گفتگو کی۔

اس شو میں سابق ٹیسٹ کرکٹر عبد الرزاق نے ویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی ندا ڈار کے حلیے کا مذاق اڑایا۔ جسے نہ صرف ناظرین نے بلکہ پیمرا نے بھی ناپسند لیا۔

اسپورٹس کے میدان سے باہر ایک جہاں اور بھی ہے

بعض مبصرین کے مطابق پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے ملک میں فٹ بال کی اتنی خدمت نہیں کی جتنا اسے نقصان پہنچایا ہے۔

سال 2021 میں فٹ بال کی عالمی تنظیم ‘فیفا’ نے پی ایف ایف کی رکنیت معطل کرکے کھیل کو پیچھے دھکیل دیا۔

فیفا کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عالمی تنظیم کی کونسل نے یہ قدم پاکستان میں دو فٹ بال ایسوسی ایشنز کے درمیان جاری تنازع کی وجہ سے اٹھایا۔

ادھر ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی پہلی بیڈمنٹن کھلاڑی جب کوئی میچ نہ جیت سکیں تو انہوں نے ایک ویڈیو کے ذریعے سارا ملبہ پاکستان میں موجود 'پٹھان کھلاڑیوں' پر ڈال دیا۔

جو ان کے بقول سوشل میڈیا کے ذریعے انہیں پریشر میں لے رہے تھے۔

شکست کے فورا بعد جاری کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ وہ 'پٹھان کھلاڑی' جو اولمپک گیمز میں جگہ نہ بنا سکے وہ سوشل میڈیا پر ان کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔

اس ویڈیو پر سوشل میڈیا پر خوب بحث ہوئی۔ جس کے بعد ماحور شہزاد نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پہلے ایک پوسٹ اور پھر ایک اور ویڈیو ڈالی جس میں انہوں نے اپنی صفائی پیش کرنے کی کوشش کی۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی واپسی

دوسری جانب نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم، جسے دنیا بھر میں اس کے ' فیئرپلے' کی وجہ سے سب پسند کرتے ہیں، پاکستان دورے پر تو آئی۔ لیکن میچ کھیلے بغیر واپس چلی گئی۔

ان کی مینجمنٹ نے سارا الزام اپنی حکومت پر ڈالا اور سیکیورٹی خدشات کو وجہ بنائی لیکن اس کے بعد جب نیوزی لینڈ اور پاکستان کی ٹیمیں آمنے سامنے آئیں تو سوشل میڈیا صارفین کے مطابق پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انہیں شکست دے کر 'بدلہ' لے لیا۔

دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ کی بے جا مداخلت نے کشمیر پریمئیر لیگ (کے پی ایل) کو مشہور بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں کھیلی جانے والی کے پی ایل پر بھارت نے اعتراض بھی کیا اور اپنے کرکٹ بورڈ کے ذریعے سابق اور موجودہ انٹرنیشنل کرکٹرز کو اس سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔

سابق انگلش اسپنر مونٹی پنیسر تو بھارتی کرکٹ بورڈ کے ڈر سے ایونٹ سے دست بردار ہو گئے البتہ سابق جنوبی افریقی بلے باز اور کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ ہرشل گبز نے ایک ٹوئٹ میں بھارت کی کوششوں کا راز فاش کردیا۔

اس سال پاکستانی اداکار عثمان مختار جنہوں نے حال ہی میں 'ہم کہاں کے سچے تھے' میں زبردست پرفارمنس دی، خبروں کی زینت بنے رہے۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے انہوں نے ایک ساتھی خاتون فنکارہ پر ہراسانی کا الزام عائد کیا جس کے بعد ان کی حمایت میں سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بھی چلا۔

عثمان مختار نے اس پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ ان کی ایک ساتھی فنکارہ انہیں سوشل میڈیا پر ایک برس سے زائد عرصے سے بلیک میل، ہراساں اور تنگ کر رہی ہیں اور جب ان کے پاس کوئی چارہ نہیں بچا تو انہوں نے معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کر دیا۔

دوسری جانب کرکٹر شعیب ملک اور اداکارہ عائشہ عمر کے فوٹوشوٹ پر لوگوں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔

شعیب ملک اور عائشہ عمر کا یہ فوٹوشوٹ ایک میگزین کے لیے کرایا گیا جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی دونوں کے حوالے سے خبریں گردش کرنے لگیں۔

سوشل میڈیا پر تو کوئی روک تھام کرنے والا نہیں لیکن ٹی وی پر یہ کام پیمرا کے سپرد ہے جنہیں ڈراموں میں ہیرو اور ہیروئن کا گلے لگنا تو برا لگتا ہے۔

سوشل میڈیا نے پیمرا کی اس پالیسی کو پورے سال تنقید کا نشانہ بنایا جس نے 'ڈنک' اور 'دل ناامید تو نہیں' جیسے حقیقت سے قریب ڈراموں پر پابندی کی کوشش کی لیکن اسے ناکامی ہوئی۔

موسیقی کے میدان میں بھی لوگ پیچھے نہیں رہے

موسیقی کی دنیا میں بھی رواں سال بہت کچھ ہوا لیکن معروف گلوکار اور سیاست دان ابرار الحق اپنی ایک حرکت سے کافی تنقید کا نشانہ بنے۔

ایک تقریب میں انہوں نے پہلے بچوں کے پسندیدہ گانے 'بے بی شارک' کا مذاق اڑایا تو چند ہی دنوں بعد 'بیوی شک کرتی ہے' کے نام سے ایک گانا ریلیز کیا جو سوشل میڈیا صارفین کے مطابق کسی اور گانے کی نہیں، 'بے بی شارک' ہی کی نقل تھی۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

XS
SM
MD
LG