سوڈان کے ساتھ تیل کی ترسیل کے معاملے پرتنازع کے شدت اختیار کرلینے کے بعد جنوبی سوڈان نے تیل کی پیداوار معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جنوبی سوڈان کے وزیرِ اطلاعات برنابا ماریل بینجمن نے پیر کوصحافیوں کو بتایا کہ اتوار سے مقامی آئل فیلڈز کی بندش شروع کردی گئی ہے اور حکومت نے مقامی آئل کمپنیوں کو اپنے آپریشن دو ہفتوں کے اندر اندر مکمل طور پر بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
مذکورہ اقدام سے دو روز قبل جنوبی سوڈان کی حکومت نے پڑوسی ملک سوڈان کے ساتھ تیل کی ترسیل کے معاملے پر تنازع کے باعث پیداوار معطل کرنے کی دھمکی دی تھی۔
واضح رہے کہ جنوبی سوڈان سے نکلنے والے تیل کا بیشتر حصہ سوڈان کے راستے برآمد کیا جاتا ہے کیوں کہ جنوبی حصے کے پاس نہ تو کوئی بندرگاہ ہے اور نہ ہی پائپ لائنوں کا متبادل انتظام موجود ہے۔
تاہم جنوبی سوڈان کی حکومت نے گزشتہ ماہ سوڈان کو تیل کی ترسیل کی مد میں ادا کیے جانے والے معاوضے کو "ناجائز" قرار دیتے ہوئے اس کی ادائیگی روک دی تھی جس کےبعد جنوب کی حکومت شمالی حصے پر اس کا حق مارنے کے الزامات عائد کرتی آئی ہے۔
تیل کی پیداوار اور برآمد کی معطلی سے دونوں ملکوں کو بھاری مالی نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔
سوڈانی تیل کے سب سے بڑے درآمد کنندہ چین نے دونوں فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔
واضح رہے کہ سوڈان کے تیل کے پیداواری ذخائر کا 75 فی صد حصہ گزشتہ برس جولائی میں علیحدہ ہونے والے جنوبی سوڈان کے حصے میں آیا ہے۔