دہشت گردی کے پے در پے اور بدترین واقعات کے حوالے سے رواں ماہ عالمی تاریخ کا ایک نہایت خو ں ریز مہینہ ثابت ہورہا ہے۔ پچھلے پچیس دنوں کے دوران پاکستان ، فلپائن ، روس ، عراق، افغانستان اور مصر سمیت دنیا کے6ملکوں کے15سے زائد شہر وں میں 29بم دھماکے ہوچکے ہیں جن میں آخری اطلاعات آنے تک مجموعی طور پر 249افراد ہلاک اور 668افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
آج پاکستان کے دو شہرو ں کراچی و لاہورکے علاوہ فلپائن کا دارالحکو مت منیلا بھی بم دھماکوں کا شکار ہوا۔ پاکستانی شہروں میں 2خودکش بم دھماکے ہوئے جن میں آخری اطلاعات آنے تک 16 افراد جاں بحق اور اسی سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں ایک مسافر بس میں دھماکا ہوا جس میں چار افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوئے ۔
گزشتہ روز روس کے دارالحکومت ماسکو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پربھی خودکش دھماکا ہوا جس میں35 افراد ہلاک اور 130 زخمی ہوئے جبکہ عراق کے شہروں بغداداور کربلا میں چار مختلف بم دھماکوں کے نتیجے میں 20سے زائد افرادہلاک اور100سے زائد زخمی ہوئے۔
23جنوری کو بھی بغداد میں یکے بعد دیگرے 6 کار بم دھماکے ہوئے تھے جن میں 10 افراد ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے تھے۔ اتوار کے روز ہونے والے ان دھماکوں تک گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بم دھماکوں اور خودکش دھماکوں میں مرنے والوں کی تعداد 116 ہو گئی تھی۔
انیس جنوری کو صوبہ خیبرپختونخوا ہ کے دارالحکومت پشاور کے علاقے نوتھیہ میں نجی اسکول کے باہر بم دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور8 بچوں اوربچیوں سمیت15زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکے میں5 سے6 کلو بارودی مواد استعمال ہوا تھا۔
انیس جنوری کو ہی چمن سے ملحقہ پاک افغان سرحد پر باب دوستی گیٹ کے قریب افغان حدود میں خود کش حملے میں 4نیٹوفوجی اور ایک شہری ہلاک جبکہ 12 زخمی ہوئے ۔ افغان طالبان نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی۔
اسی دن افغان صوبہ پکتیکا میں رکشہ بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت20افرادجاں بحق ہوگئے تھے جبکہ صوبہ فاریاب میں بم کی تیاری کے دوران دھماکا ہونے سے 12مشتبہ طالبان ہلاک اور 2کمانڈروں سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے۔
منگل اٹھارہ جنوری عراقی قصبہ تکریت میں خودکش حملہ آور نے پولیس میں بھرتی مرکزپر جمع نوجوانوں کے درمیان پہنچ کر خود کو اڑا لیا جس کے نتیجے میں 60 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوئے۔
بارہ جنوری کو بنوں میں میریان پولیس اسٹیشن کے قریب خود کش حملے میں ایف سی اور پولیس کے 12 اہلکاروں سمیت 20افرا دجاں بحق اور15زخمی ہو ئے۔ زخمیوں میں زیادہ ترپولیس کے افسر اور پیراملٹری فورسزکے اہلکا رشامل ہیں۔ حملے کا ہدف پولیس اسٹیشن تھاجبکہ اس کے قریب ایک مسجد واقع ہے۔دھماکے کے وقت پولیس اور پیرا ملٹری فورس کے اہلکار مسجد میں نماز اداکررہے تھے۔ حملے میں تھانے کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ قریبی مسجد بھی شہید ہو گئی۔
جمعہ سات جنوری کو افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں ایک عوامی حمام میں خودکش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے ایک اہم افغان سریع الحرکت بارڈرپولیس کے سربراہ کمانڈر رمضان سمیت17افرادہلاک اور23زخمی ہوگئے جن میں بارڈرفورس کے دو افسربھی شامل ہیں۔طالبان نے اس خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
اسی روز افغانستان کے مشرقی اورجنوبی علاقوں میں ہونے والے الگ الگ بم دھماکوں کے نتیجے میں مزید 3نیٹوفوجی ہلاک ہوئے۔
پانچ جنوری کو تربت میں بچوں کو اسکول لے جانے والی ایف سی فورسزکی بس کو ریموٹ کنٹرول بم سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں6 بچوں سمیت7افراد زخمی ہوئے۔
منگل چار جنوری کو عراق میں مختلف پرتشدد واقعات اور خود کش حملوں کے دوران مسیحی خاتون سمیت 3 عراقی شہری اور 2 فوجی ہلاک ہو ئے۔
یکم جنوری کو مصر کے ساحلی شہر اسکندریہ میں ایک چرچ کے باہر خود کش حملہ آور نے خود کو اڑالیا جس کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک اور79 زخمی ہو گئے ۔