رسائی کے لنکس

حلف کے بعد تیزی سے اقدامات اور بحران حل کریں گے: ڈونلڈ ٹرمپ کا حامیوں سے خطاب


  • صدارت سنبھالنے کے بعد پہلے دن امیگریشن کے حوالے سے سخت پابندیاں عائد کر دیں گے: ٹرمپ
  • ٹرمپ نے اتوار کی شب امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے کیپیٹل ون ارینا میں حامیوں کی بڑی تعداد سے خطاب کیا۔
  • خطاب میں انہوں نے صدارتی الیکشن کی انتخابی مہم میں کیے گئے وعدوں کو تیزی سے پورا کرنے کا عندیہ دیا۔
  • کل جس وقت سورج طلوع ہوگا تو ہمارے ملک میں در اندازی رک جائے گی: ڈونلڈ ٹرمپ

ویب ڈیسک—امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا ہے کہ وہ صدارت سنبھالنے کے بعد پہلے ہی دن امیگریشن کے حوالے سے سخت پابندیاں عائد کریں گے۔

صدارت کا حلف اٹھانے سے ایک روز قبل اتوار کی شب کو امریکی دارالحکومت کے واشنگٹن ارینا میں اپنے حامیوں کی بڑی تعداد سے خطاب میں انہوں نے صدارتی الیکشن کی انتخابی مہم میں کیے گئے وعدے کو تیزی سے پورا کرنے کا عندیہ دیا۔

واشنگٹن ڈی سی کے کیپٹل ون ارینا میں 'میک امریکہ گریٹ اگین وکٹری ریلی' سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کل جس وقت سورج طلوع ہوگا تو ہمارے ملک میں در اندازی رک جائے گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس انتخابی وعدے کو دہرایا جس کے تحت امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کے لیے تاریخ کی بڑی مہم شروع کی جائے گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا خطاب میں کہنا تھا کہ یہ امریکہ کی تاریخ کی سب سے بڑی سیاسی مہم ہے۔

ان کے بقول ہم نے 75 دن قبل اپنے ملک کی تاریخ کی غیر معمولی سیاسی کامیابی اپنے نام کی ہے۔

'وکٹری ریلی' میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب سے قبل انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے کچھ فن کاروں نے پرفارم بھی کیا۔ اس تقریب سے ایلون مسک سمیت کئی اہم شخصیات نے خطاب کیا۔

ریلی میں شریک لوگ امریکہ کے مختلف حصوں سے آئے تھے۔ شدید سرد موسم اور حلف برداری کی تقریب کے اِن ڈور ہونے کے سبب مایوسی کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ حامیوں کا جوش و خروش واضح تھا۔ کیپٹل ون ایرینا کے باہر لوگوں کی طویل قطاریں صبح سویرے ہی لگ گئی تھیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب میں مزید کہا کہ حلف لینے کے بعد وہ تاریخی رفتار سے اقدامات کریں گے اور ملک کو در پیش ہر بحران کو حل کریں گے۔

واشنگٹن ڈی سی میں ریلی سے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ وہ فوج سے بنیاد پرست نظریات کا خاتمہ کریں گے اور فوج کو حکم دیں گے کہ وہ امریکہ کے اوپر فضائی دفاع کے لیے میزائل ڈیفنس شیلڈ بنائے۔ واضح رہے کہ اس دفاعی نظام کے حوالے سے ابھی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

واضح رہے کہ واشنگٹن ڈی سی کے کیپٹل ون ارینا میں پیر کو بھی صدر کی حلف برداری کے بعد تقریبات ہوں گی۔

امریکی دارالحکومت میں شدید سرد موسم کے سبب صدر کی حلف برداری کی تقریب ان ڈور منتقل کی جا چکی ہے جس میں محدود تعداد میں افراد شریک ہوں گے۔

اتوار کی شب تقریب سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکہ کے لیے خوش حالی کے ایک نئے دور کا آغاز کریں گے۔ کئی برسوں کے امریکی زوال کا سلسلہ رک جائے گا اور وہ امریکی طاقت اور خوش حالی، شان و شوکت اور وقار کے ایک نئے دن کی شروعات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ واشنگٹن میں ناکام اور کرپٹ انتظامیہ کا خاتمہ جب کہ سرحدوں پر در اندازی ختم کریں گے۔

قبل ازیں اتوار کی صبح ڈونلڈ ٹرمپ نے ری پبلکن پارٹی کے سینیٹرز کے ساتھ ناشتہ کیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ناشتے میں سینیٹر جون کارنن، سوزن کولنز، ٹیڈ کروز، رک اسکاٹ اور ٹم اسکاٹ شریک تھے۔

بعد ازاں وہ واشنگٹن کے بار آرلنگٹن میں نامعلوم فوجیوں کے قبرستان گئے جہاں انہوں نے ان فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

(اس خبر میں خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔)

XS
SM
MD
LG