رسائی کے لنکس

فیس بک کا ٹرمپ کا اکاؤنٹ بحال کرنے کا فیصلہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سماجی رابطوں کے مقبول پلیٹ فارم فیس بک نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی اکاؤنٹ کو دو برس کی معطلی کے بعد بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ٹرمپ کا اکاؤنٹ چھ جنوری 2021 کو ان کے حمایتیوں کے کانگریس کی عمارت پر حملے کے بعد معطل کردیا گیا تھا۔

بدھ کے روز ایک بلاگ پوسٹ میں میٹا کمپنی نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے 'نئے گارڈریلز' میں اضافہ کر رہی ہے کہ صارفین اس کے قوانین کی دوبارہ خلاف ورزی نہ کر سکیں۔

میٹا نےکہا کہ اگر ٹرمپ دوبارہ کمپنی کے قوائد کی خلاف ورزی کرنے والا مواد پوسٹ کرتے ہیں تو ان کے مواد کو ہٹا دیا جائے گا اور خلاف ورزی کی شدت کو سامنے رکھتے ہوئے انہیں ایک ماہ سے دو برس تک کے عرصے کے لیے معطل کر دیا جائے گا۔

اکاؤنٹ کی بحالی کے اعلان کے بعد سابق صدر ٹرمپ نے 'ٹروتھ سوشل' نامی اپنے ہی سوشل میڈیا نیٹ ورک پر ایک پوسٹ میں فیس بک کو اکاؤنٹ معطل کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور ٹروتھ سوشل کی تعریف کی۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ "آپ کے پسندیدہ صدر کو پلیٹ فارم سے ہٹانے پر فیس بک کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے اور اب اعلان کیا جا رہا ہے کہ پلیٹ فارم میرا اکاؤنٹ بحال کر رہا ہے۔ایسا کسی موجودہ صدر یا کسی اور کے ساتھ جو ایسےانتقام کا مستحق نہ ہو، دوبارہ نہیں ہونا چاہیے۔"

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کو 2020 کے صدارتی انتخابات میں شکست ہوئی تھی۔ چھ جنوری 2021 کو کانگریس کے ارکان ٹرمپ کے مدِ مقابل موجودہ صدر جو بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے عمل میں مصروف تھے کہ ٹرمپ کے حامیوں نے کیپٹل ہل پر حملہ کر دیا تھا۔

اس حملے کے بعد فیس بک نے ٹرمپ کا فیس بک اکاؤنٹ معطل کر دیا تھا۔اسی کے ساتھ دیگر سوشل میڈیا کمپنیوں نے بھی سابق صدر کو اپنے پلیٹ فارمز سے ہٹا دیا تھا۔

فیس بک کی جانب سے ٹرمپ کے اکاؤنٹ کی بحالی کے فیصلے سے قبل ٹوئٹر کمپنی کے مالک ایلون مسک نے بھی انہیں اپنے پلیٹ فارم پر بحال کر دیا تھا۔ تاہم ٹرمپ نے ابھی تک ٹوئٹر سے کوئی پیغام ٹوئٹ نہیں کیا۔

عالمی سطح پر استعمال کیے جانے والے مرکزی دھارے میں شامل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندیوں کے بعد سے ٹرمپ اپنے قائم کیے گئے 'ٹروتھ سوشل' پلیٹ فارم پر انحصار کر رہے ہیں۔

انہوں نے یہ پلیٹ فارم ٹوئٹر سے بلاک کیے جانے کے بعد شروع کیا تھا۔

اس خبر میں شامل زیادہ تر مواد خبر رساں ادارے 'اے پی' سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG