یوکرین کی فورسز نے روس کی فوج کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک اہم شہر کو دوبارہ اپنے قبضے میں لینے کا اعلان کیا ہے۔
یوکرین کی فوج کے مطابق اس نے ہفتے کو ازیئم شہر کو ایک بار پھر اپنے کنٹرول میں کر لیا ہے۔
بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ روس کی فوج کے ہزاروں اہلکاروں کو شمال مشرقی یوکرین کے اس علاقے سے پیچھے ہٹنا پڑا جو روس کی فورسز نے سال فروری کے آخر میں جنگ کے آغاز سے قبضے میں لے رکھا تھا۔
دوسری طرف روس کی وزارتِ دفاع نے بھی تصدیق کی ہے کہ اس نے ازیئم شہر سے اپنی فورسز کو نکال لیا ہے جب کہ وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اقدام طے شدہ تھا۔
یوکرین اور روس دونوں کے دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
مغرب کے عسکری مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر اس پیش رفت کی تصدیق ہو جاتی ہے، تو اس سے یوکرین کو مرکزی ریلوے کا کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔
مبصرین کے مطابق ریلوے کے مرکزی نظام کے کنٹرول کو روس مشرقی یوکرین میں فوجیوں کی نقل و حرکت کے لیے استعمال کرتا رہا ہے۔
ایک اور پیش رفت میں ایک روس نواز علیحدگی پسند رہنما ڈینس پشلین کا کہنا ہے کہ ڈونیٹسک کے علاقے میں روس اور یوکرین کی افواج کے درمیان شدید جنگ جاری ہے۔
ڈینس کا مزید کہنا تھا کہ لائمن ٹاؤن میں صورتِ حال انتہائی کشیدہ ہے اور متعدد علاقوں میں خاص طور پر خطے کے شمالی حصے میں لڑائی ہو رہی ہے۔
عسکری مبصرین کے مطابق وہ سمجھتے ہیں کہ روس ڈونٹیسک میں یوکرین کے زیرِ کنٹرول علاقوں پر قابض ہونے کے لیے مزید فوج بھیج رہا ہے۔
دوسری طرف ماسکو نے اعلان کیا ہے کہ وہ یوکرین کے مشرقی خارکیف میں اپنی فورسز کو دوبارہ سے منظم کر رہا ہے۔
روس کی وزارتِ دفاع کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ ڈنباس کو آزاد کرانے کے لیے بالکلیہ اور ایزیوم کے علاقوں میں تعینات روسی فوجیوں کو دوبارہ سے منظم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تا کہ ڈونٹیسک کے محاذ پر کوششوں کو تقویت دی جا سکے۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘تاس’ کے مطابق روس کے فوجیوں کی دوبارہ سے تنظیم سازی اس وقت ہو رہی ہے جب خارکیف کے علاقے کے کچھ حصوں کے رہائشیوں کو روس ے نکل جانے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
روس کے علاقے میں تعینات کردہ ایڈمنسٹریٹر وٹالی گان چیف کے مطابق ایسا کرنے سے انسانی زندگیاں بچ جائیں گی۔