شمالی کوریا نے اقوامِ متحدہ سے امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
شمالی کوریا کا اتوار کو کہنا تھا کہ ان فوجی مشقوں سے خطے میں تناؤ بڑھ رہا ہے جو کنٹرول سے باہر ہونے کا اندیشہ ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق شمالی کوریا کے بین الاقوامی تنظیموں کے لیے نائب وزیر، خارجہ کم سن گیونگ ایک بیان میں کہنا تھا کہ اتحادیوں کی مشقیں اور بیان بازی غیر ذمہ دارانہ طور پر کشیدگی بڑھا رہی ہے۔
دوسری طرف امریکہ اور جنوبی کوریا کے حکام کا جمعے کو کہنا تھا کہ دونوں ملک رواں ماہ مارچ میں زیادہ بڑے پیمانے کی فوجی مشقیں کریں گے۔
دونوں ممالک کا کہنا ہے کہ یہ مشقیں دفاعی مقاصد کے لیے ہیں جب کہ شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل اور جوہری ہتھیاروں کے پروگرام سے بڑھتے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہیں، جن پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پابندی ہے۔
علاوہ ازیں شمالی کوریا نے ہفتے کو امریکہ پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے بین الاقوامی ہتھیاروں کے کنٹرول کے نظام کی خلاف ورزی کی جب کہ پیانگ یانگ کے جوہری ہتھیار صرف خطے میں طاقت کے توازن کو یقینی بنانے کے لیے ایک منصفانہ رد عمل ہیں۔
امریکہ اور جنوبی کوریانے جمعے کو فضائی مشقیں بھی کیں، جن میں فائٹر طیاروں نے بھی شرکت کی۔
کِم کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کو امریکہ اور جنوبی کوریا پر زور دینا ہو گا کہ وہ اپنے اشتعال انگیز مشترکہ فوجی مشقوں کو فوری طور پر روکیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ افسوسناک ہے کہ اقوامِ متحدہ ان مشقوں پر مسلسل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے ۔