امریکہ کی بحری فوج نے کہا ہے کہ اس نے بحیرہ عرب کے شمال میں مچھلیاں پکڑنے والے ایک بحری جہاز سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کرکے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
اسلحے میں 14،000 حملہ کرنے والی ا ے کے فورٹی سیون (AK-47) بندوقیں اور 226,000 راونڈز کا بارود شامل ہیں۔
امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے نے کہا کہ اسلحے سے بھرا بحری جہاز بظاہر کسی ملک کی ملکیت نہیں لگتا تھا، لیکن جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ یہ بحری جہاز ایران سے چلا تھا اور یہ اس سمندری راستے سے گزرا جس کے ذریعے یمن کے حوثی گروپ کو غیر قانونی طور پر اسلحہ پہنچایا جاتا ہے۔
ایک بیان میں امریکی بحریہ نے کہا کہ بحری جہاز کے پانچ افراد پر مشتمل عملے نے اپنا تعلق یمن سے بتایا ہے، جنہیں یمن واپس بھیج دیا جائے گا۔
امریکی بحریہ نے اس جہاز کو سمندر میں تجارتی سفر کی راہ میں ایک رکاوٹ قرار دیا اور اسے پانی میں ڈبو دیا۔
خیال رہے کہ مغربی ممالک ایران پر الزام لگاتے آرہے ہیں کہ وہ یمن میں اسلحہ سمگل کرکے حوثیوں کی مدد کرتا ہے۔ تہران ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
حوثیوں نے 2014 می٘ں یمن کے دارالحکومت پر قبضہ کیا تھا جس کے ردعمل میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے ایک ملٹری آپریشن کا آ غاز کیا جس کا مقصد یمن کی بین الااقوامی سطح پر تسلیم کی جانے والی حکومت کا ساتھ دینا تھا۔