امریکہ کے ترکیہ کے لیے سفیر جیف فلیک کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ ترک صدر رجب طیب ایردوان چند دن میں سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کی حتمی توثیق کر دیں گے جس کے بعد امریکی کانگریس سے ترکیہ کو ایف-16 طیاروں کی فراہمی کی منظوری کے لیے اقدامات تیز کر دیے جائیں گے۔
سفیر جیف فلیک نے جمعرات کو ایک انٹرویو میں کہا کہ سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کی منظوری کے لیے ترکیہ کی توثیق کے حتمی دستاویزات جب واشنگٹن ڈی سی کو موصول ہو جائیں گی تو امریکی محکمۂ خارجہ فوری طور پر 20 ارب ڈالر کے ایف-16 جنگی طیاروں کے معاہدے کی جلد منظوری کا نوٹیفیکشن کانگریس کو ارسال کر دے گا۔
ترکیہ کی پارلیمنٹ نے منگل کو سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کی توثیق کی تھی جس کے بعد 20 ماہ سے تعطل کے شکار اس معاملے میں پیش رفت کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔
سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کی پارلیمان سے توثیق کے بعد اس پر صدر رجب طیب ایرداوان کے دستخط ہونے ضروری ہیں جس کے بعد یہ دستاویز ترکیہ کے سرکاری گزٹ میں شامل ہو جائے گی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو دیے گئے انٹرویو میں امریکہ کے سفیر جیف فلیک کا کہنا تھا کہ ان کو امید ہے کہ چند دن میں ترک صدر بھی اس پر دستخط کر دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ کی پارلیمان سے منظوری کے بعد کوئی وجہ نہیں کہ انقرہ مزید تاخیر کرے۔ امید ہے کہ ترکیہ سے واشنگٹن ڈی سی کو ملنے والی تصدیق کے فوری بعد کانگریس کو نوٹیفیکیشن ارسال کر دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان دستاویزات پر صدر کے دستخط کی بھی ضرورت ہے اس کے بعد اس حوالے سے واشنگٹن ڈی سی کو مطلع کیا جائے گا۔
انہوں نے زور دیا کہ جتنا جلدی یہ اقدام ہوگا اتنا ہی جلد نوٹیفکیشن جاری ہو سکے گا۔
ترکیہ نے یہی شرط رکھی تھی کہ امریکہ سے ترکیہ کو ایف-16 طیاروں کی فراہمی کی منظوری کی صورت میں سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کی توثیق کی جائے گی۔
واضح رہے کہ امریکہ کی قیادت میں قائم مغربی عسکری اتحاد نیٹو میں مزید کسی ملک کی شمولیت کے لیے تمام ارکان کی منظوری لازم ہے۔ روس کے 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد سوئیڈن نے نیٹو میں باقاعدہ شمولیت کی درخواست دی تھی۔ تاہم ترکیہ نے سوئیڈن کی شمولیت پر اعتراض کیا تھا۔
ترکیہ نے سوئیڈن سے کہا تھا کہ وہ کردوں کی جماعت کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے خلاف اپنے مؤقف میں سختی لائے۔
پی کے کے کو ترکیہ دہشت گرد جماعت قرار دیتا ہے۔ امریکہ اور یورپی یونین بھی اسے دہشت گرد قرار دے چکے ہیں۔
سوئیڈن نے ملک میں انسدادِ دہشت گردی کا ایک نیا قانون متعارف کرایا ہے جس کے تحت کسی بھی دہشت گرد تنظیم کا رکن ہونا غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ سوئیڈن، فن لینڈ، کینیڈا اور نیدرلینڈز نے ترکیہ کو اسلحے کی فروخت کی پالیسی میں نرمی کی ہے۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کانگریس کی مختلف کمیٹیوں کے سربراہان کو بھی بدھ کو خط ارسال کر دیا ہے جس میں ان کی جانب سے ترکیہ کو ایف-16 طیاروں کی فراہمی کے حوالے سے قانون سازی کے آغاز سے آگاہ کیا ہے۔
ترکیہ کی جانب سے سوئیڈن کے معاملے پر 20 ماہ کی تاخیر پر کئی مغربی اتحادیوں نے انقرہ سے مایوسی کا اظہار کیا تھا۔
البتہ امریکہ کے ترکیہ کے لیے سفیر کا کہنا ہے کہ سوئیڈن نے ترکیہ کے سیکیورٹی سے متعلق خدشات کے حوالے سے اقدامات کیے ہیں۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔