واشنگٹن —
امریکی سینیٹ نے وزیر دفاع کے طور پر چک ہیگل کی نامزدگی کی منظوری دے دی ہے۔
منگل کے روز سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں نامزدگی کے حق میں 58 اور مخالفت میں 41ووٹ پڑے۔
اس اقدام سے قبل سینیٹ نےنامزدگی پر ہونے والی بحث مکمل کرلی، جس سے
ڈیموکریٹ پارٹی کے کنٹرول والے ایوان میں نامزدگی کی توثیق کی راہ ہموار ہوگئی۔
صدر براک اوباما نے نامزدگی کی توثیق کو سراہتے ہوئے کہا ہےکہ امریکہ کو، اُن کے بقول، ایسا وزیر دفاع مل گیا ہے جس کی قوم کو ضرورت ہے اور ہماری فوج کو وہ لیڈر مل گیا جِس کی وہ حقدار ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ تمغے حاصل کرنے والا پیادہ فوج کا ایک سابق فوجی ہے، جو ایک ’امریکی محب وطن‘ ہے۔
ہیگل ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر رہ چکے ہیں۔ اُنھیں اُن کے سابق ساتھیوں کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
تقریباً دو ہفتے تک سینیٹ کے ریپبلیکن ارکان نے ہیگل کی نامزدگی پر استصواب میں تاخیر کیے رکھی، جس کا باعث مشرق وسطیٰ اور ملک کےجوہری اسلحے سے متعلق معاملات پر اُن کے خیالات کے بارے میں کی جانے والی تشویش کا اظہار ہے۔
ریپبلیکنز نے ہیگل پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایران کے بارے میں نرم گوشہ رکھتے ہیں، جب کہ اسرائیل کے سخت نکتہ چیں رہے ہیں۔
ریپبلیکن پارٹی نے 2007ء میں عراق میں امریکی فوج میں اضافے کے معاملے پر اُن کی طرف سے کیے جانے والےاختلاف کا سوال بھی اٹھایا ہے۔
اس تنقید کے باوجود، سینیٹ میں ریپبیلکن پارٹی کے ارکان نے پیر کی رات گئے یہ عندیہ دیا کہ وہ نامزدگی کے حق میں ووٹ دینے سے احتراض کریں گے۔
صدر براک اوباما نے پینٹاگان کے سربراہ کے طور پر لیون پنیٹا کی رٹائرمنٹ پر ہیگل کو نامزد کیا ہے، جو ویتنام جنگ میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
منگل کے روز سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں نامزدگی کے حق میں 58 اور مخالفت میں 41ووٹ پڑے۔
اس اقدام سے قبل سینیٹ نےنامزدگی پر ہونے والی بحث مکمل کرلی، جس سے
ڈیموکریٹ پارٹی کے کنٹرول والے ایوان میں نامزدگی کی توثیق کی راہ ہموار ہوگئی۔
صدر براک اوباما نے نامزدگی کی توثیق کو سراہتے ہوئے کہا ہےکہ امریکہ کو، اُن کے بقول، ایسا وزیر دفاع مل گیا ہے جس کی قوم کو ضرورت ہے اور ہماری فوج کو وہ لیڈر مل گیا جِس کی وہ حقدار ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ تمغے حاصل کرنے والا پیادہ فوج کا ایک سابق فوجی ہے، جو ایک ’امریکی محب وطن‘ ہے۔
ہیگل ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر رہ چکے ہیں۔ اُنھیں اُن کے سابق ساتھیوں کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
تقریباً دو ہفتے تک سینیٹ کے ریپبلیکن ارکان نے ہیگل کی نامزدگی پر استصواب میں تاخیر کیے رکھی، جس کا باعث مشرق وسطیٰ اور ملک کےجوہری اسلحے سے متعلق معاملات پر اُن کے خیالات کے بارے میں کی جانے والی تشویش کا اظہار ہے۔
ریپبلیکنز نے ہیگل پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایران کے بارے میں نرم گوشہ رکھتے ہیں، جب کہ اسرائیل کے سخت نکتہ چیں رہے ہیں۔
ریپبلیکن پارٹی نے 2007ء میں عراق میں امریکی فوج میں اضافے کے معاملے پر اُن کی طرف سے کیے جانے والےاختلاف کا سوال بھی اٹھایا ہے۔
اس تنقید کے باوجود، سینیٹ میں ریپبیلکن پارٹی کے ارکان نے پیر کی رات گئے یہ عندیہ دیا کہ وہ نامزدگی کے حق میں ووٹ دینے سے احتراض کریں گے۔
صدر براک اوباما نے پینٹاگان کے سربراہ کے طور پر لیون پنیٹا کی رٹائرمنٹ پر ہیگل کو نامزد کیا ہے، جو ویتنام جنگ میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔