محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ حالیہ ہفتوں کے دروان مشرقی یوکرین میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات اور مشترکہ روسی علیحدگی پسند افواج کی جانب سے مِنسک سمجھوتوں کے تحت جنگ بندی پر عمل درآمد میں ناکامی کا قریبی جائزہ لے رہا ہے۔
قائم مقام ترجمان، مارک سی ٹونر نے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''امریکہ جمعے کے دِن یورپی تنظیم برائے سلامتی و تعاون (او ایس سی اِی) کے خصوصی جائزہ مشن (ایس ایم ایم) کے ارکان کو نشانہ بنانے اور مشترکہ روسی علیحدگی پسند فورسز کی جانب سے 'ایس ایم ایم' کے بغیر پائلٹ والی فضائی گاڑی کو پکڑنے کے اقدام کی مذمت کرتا ہے''۔
ترجمان نے زور دے کر کہا کہ ''لازم ہے کہ یہ افواج شہری آبادی والے زیریں ڈھانچے پر حملے بند کیے جائیں، جِن میں ڈونیسک میں پینے کو فلٹر کرنے والی تنصیب بھی شامل ہے''۔
مارک ٹونر نے کہا ہے کہ ''ہم روس اور علیحدگی پسند فورسز سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر جنگ بندی پر عمل درآمد کیا جائے، سارے بھاری ہتھیار ہٹائےجائیں اور ساتھ ہی یورپی تنظیم برائے سلامتی و تعاون (او ایس سی اِی) کے مبصرین کو مکمل رسائی کی اجازت دی جائے''۔