تازہ میڈیا رپورٹس سے ظاہر ہواہے کہ امریکہ میں جاری مالیاتی گھروں کی آمدنیوں کو بڑے پیمانے پر اپنا نشانہ بنارہاہے اور درمیانہ طبقہ بطور خاص اس سے متاثر ہوا ہے۔
امریکہ کے مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ نقصان 2007ء اور 2010ء کے درمیان مکانوں کی قیمتیں گرنے سے پہنچا۔
جائیدادکی خرید وفروخت سے متعلق قومی تنظیم کے چیف اکانومسٹ لارنس ین نے کہاہے کہ مکانوں کی قیمتیں گرنے سے لوگوں نے اپنے اخراجات کے معاملے میں بہت محتاط ہوگئےجس کے نتیجے میں چیزوں کی طلب کم ہوئی اور معاشی افزائش کو نقصان پہنچا۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ تین سال کے اس عرصے کے دوران لوگوں کی گھروں کی مالیت میں ایک لاکھ26 ہزار سے سات لاکھ70 ہزار ڈالر تک کی کمی ہوئی ۔
ین کا کہناہے کہ اب ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ جائیدادوں کی قیمت بہتر ہونا شروع ہوگئی ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ گھروں کی قیمتوں میں کمی اور بے روزگاری کے باعث زیادہ تر گھرانے اپنے قرضے چکانے کے لیےصرف وہی خریداریاں کررہے ہیں جو انتہائی ضروری ہیں ۔