دنیائے کرکٹ کی سب سے مہنگی اور پرکشش ترین لیگ سمجھی جانے والی انڈین پریمیئر لیگ کے جاری ایڈیشن میں اس وقت کھلبلی مچ گئی جب دو روز قبل خبر سامنے آئی کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی کٹ میں سے قیمتی سامان پر چوروں نے ہاتھ صاف کرلیا۔
گزشتہ ہفتے جب دہلی کی ٹیم بنگلورو سے دہلی میچ کھیلنے آرہی تھی تو کئی کھلاڑیوں کے بلے، گلووز، پیڈز اور دیگر اشیا ٹرانزٹ میں غائب ہوگئے تھے، پولیس کی کوششوں کی وجہ سے زیادہ تر سامان تو واپس مل گیا لیکن آئی پی ایل کی انتظامیہ کو جگ ہنسائی کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈوارنر اور مچل مارش کے ساتھ ساتھ انگلینڈ کے فل سالٹ کے قیمتی بلوں سمیت 16 بیٹ چوری ہوئے تھے۔ کھلاڑیوں کو اپنے سامان کی چوری کا اندازہ اس وقت ہوا جب ان کے پاس کارگو سے کٹ بیگ واپس آئے جس کے فورا بعد انہوں نے انتظامیہ سے اس کی شکایت کی۔
آئی پی ایل انتظامیہ نے مقامی پولیس کے ساتھ مل کر بروقت کارروائی کرکے زیادہ تر سامان تو بازیاب کرالیا، لیکن فی الحال یہ نہیں بتایا کہ اس اس چوری کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا، تاہم دہلی کیپٹلز کے کپتان ڈیوڈ وارنر نے سامان کی بازیابی پر انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
واقعے کی اپ ڈیٹ دیتے ہوئے ڈیوڈ وارنر نے اپنے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری ڈالی جس میں انہوں نے مداحوں کو بتایا کہ کچھ سامان ابھی بھی بازیاب نہیں ہوا لیکن وہ پولیس اور آئی پی ایل انتظامیہ کے مشکور ہیں جس نے کافی سارا چوری ہونے والا سامان برآمد کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل میں ایک شہر سے دوسرے شہر سامان کی منتقلی کے لیے انتظامیہ نے ایک لاجسٹک کمپنی سے کانٹریکٹ کیا تھا جس کی کوتاہی کی وجہ سے یہ صورتِ حال پیش آئی۔
اس واقعے پر جہاں سوشل میڈیا صارفین نے بھارت کی آئی پی ایل کی انتظامیہ پر سخت تنقید کی وہیں کچھ نے تو بھارت کو رواں سال ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے غیر موزوں قرار دے دیا۔
راہل شرما نامی صارف نے اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چوروں کو دہلی کی ٹیم پر ترس آگیا ہوگا اسی لیے انہوں نے چوری کیا ہوا سامان واپس کردیا۔ اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ چوروں نے سوچا ہوگا کہ 'ان سے چرا کے کیا کریں گے، ان کے تو ہم سے برے حالات ہیں۔'
ان کا اشارہ ڈیوڈ وارنر کی ٹیم کی مایوسن کن کارکردگی پر تھا جس نے اب تک چھ میں سے صرف دومیچ ہی جیتے ہیں۔ لیکن اس کارکردگی کے باوجود چند صارفین کے بقول اس چوری کے پیچھے پاکستانی کھلاڑی ہیں اور انہوں نے میم پوسٹ کرکے اپنی بات کو وزن دینے کی کوشش کی۔
ایک صارف کے مطابق اس چوری کے پیچھے کوئی اور نہیں، حریف ٹیم ممبئی انڈینز کے کپتان روہت شرما ہیں جن کی ٹیم نے سخت مقابلے کے بعد 11 اپریل کو دہلی کی ٹیم کو شکست دی تھی۔
احتشام صدیق نامی صارف نے تو اس چوری کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت کو ورلڈ کپ کے لیے غیرموزوں ملک قرار دے دیا۔
یاد رہے کہ رواں سال اکتوبر نومبر میں بھارت میں کرکٹ ورلڈ کپ کھیلا جائے گا ۔