واشنگٹن —
برطانوی وزیر برائے مذاہب اور برادریوں کے مابین تعلقات، بیرونیس سعیدہ وارثی کا کہنا ہے کہ آج کے دور میں کسی ایک ملک کی اقلیت کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کا اثر دوسرے ملک میں بسنے والی اقلیت پر براہِ راست پڑتا ہے۔ اُن کے بقول، اس چیلنج کا مؤثر طور پر اس طرح مقابلہ کیا جا سکتا ہے کہ اکثریت-اقلیت تعلقات کے ضمن میں بہتری لانے کی جستجو کو اولیت کا درجہ دے کر پختہ کیا جائے۔
اُنھوں نے یہ بات ’وائس آف امریکہ‘ سے ایک خصوصی انٹرویو میں بتائی۔ بیرونیس سعیدہ وارثی، وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی حکومت میں مذہب اور کموینٹیز کی وزیر ہیں۔
برطانیہ کی مسلمان کمیونٹی کو درپیش مسائل اور تارکین وطن کے خلاف یورپ میں بڑھتی ہوئی مبینہ تنگ نظری کے بارے میں، اُنھوں نے خصوصی بات چیت کی۔
تفصیلی انٹرویو سننے کے لیے رپورٹ پر کلک کیجئیے:
اُنھوں نے یہ بات ’وائس آف امریکہ‘ سے ایک خصوصی انٹرویو میں بتائی۔ بیرونیس سعیدہ وارثی، وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی حکومت میں مذہب اور کموینٹیز کی وزیر ہیں۔
برطانیہ کی مسلمان کمیونٹی کو درپیش مسائل اور تارکین وطن کے خلاف یورپ میں بڑھتی ہوئی مبینہ تنگ نظری کے بارے میں، اُنھوں نے خصوصی بات چیت کی۔
تفصیلی انٹرویو سننے کے لیے رپورٹ پر کلک کیجئیے: