ایک ایرانی اخبار نے اپنی اتوار کی اشاعت میں کہا ہے کہ غیر قانونی فرقے بہائی کے پانچ ارکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
حکومت سے قریبی تعلق رکھنے والے روزنامہ جوان نے لکھا ہے کہ ایرانی حکام نے تہران میں پانچ بہائی لیڈروں کو گرفتار کرلیا ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ ان پانچ افراد میں 2008ء سے قید ایک بہائی راہنما کی بیٹی نکی خانجانی بھی شامل ہیں۔
ایران میں پچھلے مہینے سات بہائی راہنماؤں پر جاسوسی اور اسرائیل کے ساتھ کام کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیاتھا۔
جنیوا میں بہائیوں کی ایک ترجمان دیان علائی نے کہا ہے کہ بعض بہائیوں سے بقول ان کے زبردستی جھوٹا اقبال ِجرم کرایا گیا ہے
ایران میں موجود بہائی فرقے کی بنیاد 1860ء میں پڑی تھی ۔ ایران کی شیعہ انتظامیہ اس فرقے کوملحد اور بدعتی سمجھتی ہے۔
بہا انٹرنیشنل کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ایرانی حکام نے 1979ء کے اسلامی انقلاب کے بعد سے اب تک دو سو بہائیوں کو یا تو ہلاک کر چکی ہے یا موت کی سزا دے چکی ہے۔
امریکی حکام پیر کے روز اقوام ِ متحدہ کے حقوق ِ انسانی کمشن سے بات کرنے والے ہیں۔ وہ ایران پر زور دیں گے کہ وہ حقوق ِ انسانی سے متعلق اپنے اعمال کو درست کرے۔