دسویں آئی سی سی ورلڈ کپ کرکٹ کا کاوٴنٹ ڈاؤن شروع ہے اور آج سے اس کے آغاز میں صرف کچھ ہی دن رہ گئے ہیں۔ اگر پاکستان میں کرکٹ کو نظر نہ لگتی تو ان دنوں قوم ورلڈ کپ فیور میں مبتلا ہوتی مگر برا ہو دہشت گردی کا کہ ورلڈ کپ کے انعقاد کا حق ہم سے چھن گیا ۔ اب یہ 19 فروری سے بھارت، سری لنکا اور بنگلا دیش میں مشترکہ طور منعقد ہورہا ہے۔
دنیا ئے کرکٹ کی چودہ ٹیموں کو دو مختلف پولز میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ پول اے اور پول بی! پول اے میں آسٹریلیا، پاکستان، نیوزی لینڈ، سری لنکا، زمبابوے، کینیڈا اور کینیاشامل ہیں جبکہ پول بی انڈیا، ساؤتھ افریقہ، انگلینڈ، بنگلا دیش، ویسٹ انڈیز، ہالینڈ اور آئرلینڈکی ٹیموں پر مشتمل ہے۔
پہلا ورلڈ کپ، ویسٹ انڈیز فاتح
عالمی کپ کی بنیاد 1975ء میں انگلینڈ سے پڑی۔ ابتداء میں آٹھ ٹیموں کے درمیان عالمی کپ کا انعقاد ہوا جس میں ویسٹ انڈیز نے باقی ٹیموں کے چھکے چھڑاتے ہوئے مقابلہ اپنے نام کرلیا۔ فائنل میں اس کا مقابلہ آسٹریلیا سے تھا۔ پہلے ورلڈ چیمپئن نے یہ میچ اٹھارہ رنز سے جیتا تھا۔
دوسرا ورلڈ کپ ، ویسٹ انڈیز کی فتح
پہلے ورلڈ کپ کا انعقاد اس قدر کام رہا کہ لوگوں کو اگلے ورلڈ کپ تک انتظار کرنا مشکل لگنے لگا ۔ چار سال بعد یعنی 1979ء میں دوسرا عالمی کپ ہوا ۔ اس میں کئی باتیں پہلے کپ سے مماثلت رکھتی تھیں۔ اول دوسرا ورلڈ کپ بھی انگلینڈ میں ہی ہوا۔ اس میں بھی آٹھ ہی ٹیمیں میدان میں اتریں۔ اس بار بھی ویسٹ انڈیز ہی فائنل جیتا تاہم اس بار آسٹریلیا کے بجائے انگلینڈ اس کے مقابل تھا۔ ویسٹ انڈیز نے یہ میچ 92 رنز سے جیتا۔
تیسرا ورلڈ کپ : پہلی ایشیائی ٹیم :بھارت کی فتح
کہتے ہی کرکٹ بائی چانس۔۔1983ء کے تیسرے ورلڈ کپ میں بھارت نے 'بائی چانس' صرف 183 رنز بنائے مگر 'بائی چانس' ویسٹ انڈیز اس ہدف سے 43 رنز پیچھے رہ گیا اور یوں بھارت یہ عالمی کپ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہا۔ یہ کسی بھی ایشیائی ٹیم کی ورلڈ کپ میں پہلی فتح تھی۔
چوتھا ورلڈ کپ آسٹریلیا نے جیتا
اگرچہ پاکستان میں دسواں ورلڈ کپ نہیں ہوسکا تاہم 1987ء میں چوتھے عالمی کپ کرکٹ کی میزبانی پاکستان اور بھارت کے مشترکہ کندھوں پرتھی۔ یہ دونوں ٹیموں کے لئے ورلڈ کپ کے انعقاد کا پہلا موقع تھا۔ اس کا فائنل کھیلا گیا کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں جبکہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے لئے یہ ورلڈ کپ ایشیس جیسا ہی تھا کیوں کہ دونوں فائنل میں پہنچیں تھیں اور روایتی حریف تھیں تاہم جیت کا قرعہ نکلا آسٹریلیا کے سر۔ اس نے سنسنی خیر مقابلے کے بعد یہ میچ سات رنز سے جیت لیا۔
پانچواں ورلڈ کپ ، پاکستان 22 رنز سے عالمی چیمپیئن بنا
1992ء کا وہ سال جب جیت پاکستان کے نصیب میں آئی۔ عمران خان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم پہلی با رورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی جہاں اس کا مقابلہ انگلینڈ سے ہوا۔یہ میچ پاکستان22 رنز سے جیت گیا۔ یہ ورلڈ کپ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں منعقد ہوا۔
چھٹا ورلڈ کپ، سری لنکا نے آسٹریلیا کو زیر کرلیا
پاکستان، بھارت اور سری لنکا نے1996ء کے ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کی۔ اس کا فائنل قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا۔ اس دفعہ توقعات کے بر عکس سری لنکا جیسی کمزور ٹیم فائنل میں پہنچی اور اس کا مقابلہ کرکٹ کی مضبوط ترین ٹیم آسٹریلیا سے ہوا۔ حیرت انگیز طور پر سری لنکا سات رنز سے مخالف ٹیم کو زیر کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
ساتواں ورلڈ کپ ، پاکستان کے لئے ڈراوٴنا خواب
1999ء کا ورلڈ کپ پاکستان کے لئے ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوا۔ پاکستان کی پوری ٹیم 39 اوورز میں صرف 132رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ آسٹریلیا نے یہ ہدف صرف دو وکٹوں کے نقصان پر 20.1 اوورز میں پورا کرلیا۔ فائنل لارڈز کرکٹ اسٹیڈیم انگلینڈ میں کھیلا گیا۔
آٹھواں ورلڈ کپ آسٹریلیا لے اڑا
ہیروں کی سر زمین جنوبی افریقہ، کینیا اور زمبابوے نے مشترکہ طور پرآٹھویں ورلڈ کپ 2003ء کی میزبانی کی۔ فائنل جوہانسبرگ میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا۔ آسٹریلیا نے یہ میچ125 رنز سے جیت لیا۔
نواں ورلڈ کپ بھی آسٹریلیا کے نام رہا
نواں کرکٹ ورلڈ کپ ویسٹ انڈیز میں 2007ء میں کھیلا گیا۔ اس کا فائنل ایک بار پھر آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان کھیلا گیا۔ یہ میچ آسٹریلیا نے ڈک ورتھ۔لوئیس قانون کے تحت جیتا۔آسٹریلیا نے پہلے کھیلتے ہوئے 281 رنز بنائے جبکہ سری لنکا صرف215 رنز بنا سکا۔
دسواں ورلڈ کپ کون جیتے گا؟
2011ء کا ورلڈ کپ19 فروری سے شروع ہو کر2 اپریل تک چلے گا۔ پہلا میچ19فروری کوبھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ڈھاکہ میں ہوگا جبکہ پہلا کوارٹر فائنل ڈھاکہ، دوسرا کولمبو تیسرا ڈھاکا اور چوتھا احمدآباد میں ہوگا۔ پہلا سیمی فائنل بھی کولمبو اور دوسرا سیمی فائنل موہالی میں کھیلا جائے گا۔ عالمی کپ کا فائنل دو اپریل کو ممبئی میں کھیلا جائے گا۔