مصر ی محکمہ انصاف کے عہدے داروں نے کہاہے کہ سابق صدر حسنی مبارک کی اہلیہ کی جانب سے اپنے اثاثے ریاست کے سپرد کرنے کے بعد ضمانت پر ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا گیاہے۔
عہدے داروں نے زر ضمانت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
70 سالہ سابقہ خاتون اول نے پیر کے روز 30 لاکھ ڈالر سے زیادہ مالیت کے اثاثے حکومت کے حوالے کیے تھے۔
مصری حکام نےسابق خاتون اول سوزن مبارک کو پچھلے ہفتے کرپشن کے الزامات پر حراست میں لیا تھا۔ سابق خاتون اول ان الزامات سے انکار کرتی ہیں۔
عہدے داروں نے ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد مزید تفتیش کے لیے انہیں 15 روز کے لیے جیل بھیجنے کاحکم دیاتھا۔ ان پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ذاتی فوائد کے لیے اپنے شوہر کے اثرورسوخ کا ناجائز استعمال کیا۔
انہیں جمعے کے روز سینے میں تکلیف کی شکایت کے بعد طبی عہدے داروں نے بحیرہ احمر کے تفریحی ساحلی شہر شرم الشیخ کے ایک اسپتال میں داخل کردیا تھا۔
ان کے شوہر بھی جو گذشتہ ماہ سے حراست میں ہیں ، دل کی تکلیف کے باعث اسپتال میں داخل ہیں۔
مسٹر مبارک کو ملک میں ایک بڑی عوامی تحریک کے نتیجے میں فروری میں اقتدار سے الگ ہونا پڑاتھا۔ وہ تقریباً 30 برس تک برسراقتدار رہے۔ مسٹر مبارک کے خاندان کو امیر ترین افراد میں شامل کیا جاتا ہے او ران کی دولت کے کے بارے میں متضاد اندازے سامنے آئے ہیں۔