'بل گیٹس کی پاکستان میں موجودگی ہی کافی تھی'

مائیکرو سافٹ کے شریک بانی اور دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل بل گیٹس نے جمعرات کو پاکستان کا ایک روزہ دورہ کیا جس دوران انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سمیت اہم حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔

گو کہ بل گیٹس کی زیادہ تر مصروفیات پولیو اور کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات کا جائزہ لینے تک محدود رہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بل گیٹس کی پاکستان میں موجودگی سے ہی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سافٹ ویئر انڈسٹری میں پاکستان کو فائدہ پہنچے گا۔

وزیر اعظم عمران خان کی معاشی مشاورتی کونسل کے رکن ڈاکٹر عابد سلہری کہتے ہیں کہ گیٹس فاؤنڈیشن صرف پولیو ہی نہیں بلکہ غربت کے خاتمہ، خواتین کی بہبود، موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے بھی کام کرتی ہے اور اس دورے کے دوران بل گیٹس کو پاکستان کے دیگر مسائل کے بارے میں بھی بتایا گیا۔


وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ بل گیٹس نے پاکستان کی مختلف وزارتوں کے ساتھ تعاون کے حوالے سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور تعاون کے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کی۔

وہ کہتے ہیں کہ اس دورے کے نتیجے میں یقینی طور پر پاکستان کے ساتھ پولیو کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی تعاون کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔

عابد سلہری نے کہا کہ بل گیٹس کو افغانستان کے حوالے سے بین الوزاتی کمیٹی کا بھی دورہ کروایا گیا جہاں انہیں ہمسایہ ملک افغانستان میں ممکنہ انسانی المیہ کے بڑھتے ہوئے خطرے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حکومت کی جانب سے ٹیکنالوجی کے استعمال اور مائیکرو سافٹ کے ساتھ اشتراک کے حوالے سے گورنر اسٹیٹ بینک نے بریفنگ دی اور ان کے بقول اس دورے کے نتیجے میں عالمی ٹیکنالوجی کمپنی کی جانب سے مستقبل میں بہت سے مواقع پیدا ہوں گے۔

'دورے سے پاکستان کا مثبت تشخص اُجاگر ہو گا'

تجزیہ نگار ماریہ سلطان کہتی ہیں کہ پاکستان کی حکومت آئی ٹی سیکٹر میں تعاون حاصل کرکے اس دورے کو بہتر بنا سکتی تھی۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیجیٹلائزیشن کی طرف جانا چاہتا ہے اور ملک میں مائیکرو سافٹ کا استعمال 70 فی صد غیر لائسنس شدہ ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ پاکستان کی 70 فی صد آبادی نوجوان ہے اور انہیں ای کامرس اور ٹیکنالوجی کی طرف ہم آہنگ کرنے کے لیے اگر مائیکرو سافٹ کے ساتھ کوئی معاہدہ ہوتا تو اس سے فائدہ ہوتا۔

SEE ALSO:

بل گیٹس کا پہلا دورۂ پاکستان، وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے سابق چیئرمین برکان سعید کہتے ہیں کہ بل گیٹس کی عالمی سطح پر اہمیت ہے اور ان کے دورۂ اسلام آباد سے دنیا میں پاکستان کا ٹیکنالوجی کے حوالے سے بہتر تاثر جائے گا۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بل گیٹس کا ادارہ پاکستان میں ہر شعبے میں آئی ٹی کے فروغ (ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن) اور ڈیجیٹل بینک کے پروگرام میں فنڈنگ کر رہا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ بل گیٹس کے دورے سے دو فائدے حاصل ہوئے ہیں ایک تو پاکستان کی اچھی برانڈنگ اور نام بنے گا، دوسرا سماجی شعبے میں تعاون حاصل ہو گا۔

برکان سعید کہتے ہیں کہ ہمارے پاس آئی ٹی کے تجربہ کار اتنے ورکرز نہیں ہیں کہ ہم دنیا کی ڈیمانڈ پوری کرسکیں اور اس سلسلے میں اگر مائیکرو سافٹ اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کرتا ہے تو یہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے بہت مفید ہو گا۔

دورے سے کیا حاصل ہواَ؟

عابد سلہری نے کہا کہ بل گیٹس کا دورہ خوش آئند اقدام ہے جس کا بنیادی مقصد پاکستان کی پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو تسلیم کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر پاکستانی قیادت نے بل گیٹس کو بتایا کہ پولیو کے حوالے سے ان کی جانب سے فراہم کردہ امداد درست انداز میں استعمال کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں پولیو ورکرز کی جانیں جانے کے باوجود اس مہم کو جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل گیٹس کے دور سے اعتماد سازی میں اضافہ ہو گا اور آئندہ چند برس میں دنیا سے پولیو کا خاتمہ کرکے پاکستان تاریخ رقم کرنے جا رہا ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

بل گیٹس سے 'گمنام ہیرو' کا خطاب پانے والا پاکستانی

بل گیٹس نے پاکستان کے دورے کے موقع پر امید ظاہر کی ہے کہ دنیا سے پولیو کا خاتمہ چند برس میں ممکن ہو جائے گا۔

ڈاکٹر ماریہ سلطان کہتی ہیں کہ بل گیٹس کا دورہ سرکاری سے زیادہ خیر سگالی تھا کیونکہ اس میں انہوں نے صرف اپنے خیراتی ادارے کی ترجمانی کی۔