سندھ پولیس نے فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل کے خلاف لڑائی کے خواہش مند انسپکٹر کو اس کے عہدے سے ہٹا کر محکمانہ کارروائی شروع کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساؤتھ سٹی زون میں تعینات انسپکٹر رینک کے پولیس افسر فیاض احمد نے آئی جی سندھ پولیس کو خط لکھا تھا کہ اُنہیں اسرائیل کے خلاف لڑائی میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔
خط میں فیاض احمد نے اپنی تنخواہ کا 10 فی صد حصہ فلسطینیوں کے لیے ریلیف آپریشن میں جمع کرانے کی بھی پیش کش کی تھی۔
اُنہوں نے اپنے خط کی کاپی صدر اور وزیرِ اعظم کے علاوہ فلسطینی سفیر کو بھی بھیجی ہے۔
پولیس حکام نے وائس آف امریکہ کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فیاض احمد کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور ان کے خلاف پولیس کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر محکمانہ کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بھی بتایا کہ محکمانہ کارروائی میں فیاض احمد کو بھی صفائی کا موقع دیا جائے گا۔ فی الحال انسپکٹر کو عہدے سے معزول کرنے کے بعد متعلقہ ایس ایس پی آفس رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
'فلسطینی عوام کو درپیش مشکلات کے پیشِ نظر یہ فیصلہ کیا'
انسپکٹر فیاض احمد کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ اقدام فلسطینی عوام کو درپیش موجودہ صورتِ حال کے پیش نظر اٹھایا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بطور انسان اور پھر مسلمان ہمارا فرض ہے کہ ہم فلسطینیوں کی ہر طرح سے مدد کریں۔
حماس کی جانب سے حملے کی ابتدا اور اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کے سوال پر فیاض احمد کا کہنا تھا کہ جنگ کی ابتدا سات اکتوبر کو نہیں بلکہ کئی دہائیوں قبل اسرائیل نے کی تھی۔
فیاض احمد گزشہ 14 سال سے پولیس میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور ان کی زیادہ تر تعیناتی لا ڈپارٹمنٹ میں رہی ہے۔
تاہم ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن سٹی نے انسپکٹر لا کے عہدے پر تعینات فیاض احمد کی خدمات کراچی پولیس کو واپس کر دی ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق فیاض احمد کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔ انہوں نے ملک کے خارجہ تعلقات سے متعلق امور میں مداخلت کی ہے جس کے وہ اہل نہیں تھے۔