امریکی صدر براک اوباما چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں ہفتے کو بھارت کے اقتصاد ی مرکز ممبئی پہنچے ہیں۔ وہ ایشیا کے اپنے10روزہ دورے کے دوران انڈونیشیا، جنوبی کوریا اور جاپان بھی جائیں گے ، امریکی صدرکا ایشیائی ممالک کے اس دورے کا مقصد معاشی روابط کو فروغ دینا ہے۔
ممبئی میں تاج ہوٹل پہنچنے پر صدر اوباما نے کہا کہ امریکہ اور بھارت انسداد دہشت گردی اور سلامتی کو یقینی بنانے کی مشترکہ کوششوں کے عزم پر قائم ہیں اوراب پہلے سے زیادہ قریبی طور پرخفیہ معلومات کے تبادلے اور ممکنہ دہشت گردانہ حملوں کی روک تھام کے لیے کام کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نئی دہلی میں وزیراعظم من موہن سنگھ سے ملاقات میں وہ انسداد دہشت گردی پر بھارت کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینے پر بات چیت کریں گے۔
ممبئی پہنچنے کے بعدامریکی صدر اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما تاج ہوٹل میں قائم 2008ء کے دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی یادگار پر بھی گئے۔صدر اوباما نے کہا کہ تاج بھارتی عوام کے لیے ’عزم اور حوصلے ‘کی علامت ہے۔
عہدہ سنبھالنے کے بعد سے بھارت میں صدر اوباما کا قیام کسی غیر ملکی دورے کے دوران کیا جانے والا سب سے طویل قیام ہوگا۔
ممبئی جاتے ہوئے امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر ٹام ڈونیلون نے بھارت کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کوانتہائی اہم نوعیت کا حامل قرار دیا۔
امریکی صدر اپنی اہلیہ مشیل اوباما کے ساتھ ممبئی کے تاج محل ہوٹل میں قیام کریں گے۔ 26 نومبر 2008ء کو ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں تاج ہوٹل کو بھی نشانہ بنایا گیا تھااور شہر میں ہونے والے اس حملوں میں 166افراد ہلاک ہوئے تھے ۔
بھارت کے بعد مسٹر اوباما انڈونیشیا جائیں گے جہاں اُنھوں نے اپنے بچپن کا کچھ عرصہ گزارا تھا، پھر وہ سئول کا سفر کریں گے جہاں دنیا کے 20سب سے بڑے اقتصادی ممالک کے رہنماؤں کا سربراہ اجلاس منعقد ہوگا۔
عہدہ سنبھالنے کے بعد سے بھارت میں اُن کا قیام کسی غیر ملکی دورے میں کیا جانے والا سب سےطویل قیام ہوگا