سائنس فکشن بلاک بسٹر ‘اَواتار’ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے، اتوار کو ہالی ووڈ میں ہونے والی سالانہ امریکی فلمی صنعت کی تقریبِ انعامات میں ‘ہَرٹ لاکر’ نامی عراق جنگ سے متعلق ڈرامے کے پلاٹ پر بننے والی فلم کو ‘بہترین پکچر’ قرار دیا گیا۔
کم پیسوں میں بننے والی یہ فلم بم کو ناکارہ بنانے والی ایک ٹیم سے متعلق ہے، جس نے اِس لحاظ سے بھی تاریخ ی حیثیت حاصل کر لی ہے کہ کیتھرین بِجلو، 82برسوں میں فلم ڈائریکٹر کے طورپر اعزاز حاصل کرنے والی پہلی خاتون بن گئیں۔
بِجلو، اپنے سابق شوہر جیمز کیمرون کو پیچھے چھوڑ گئیں جو ‘اَواتار’ کے ڈائریکٹر ہیں، جو اب تک بننے والی فلموں میں اپنی سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والی بہترین فلم ہے۔ اِس فلم کو تکنیک کے میدان میں تین آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
‘اَواتار’ فلمانے میں استعمال کی جانے والی ایک بالکل نئی ٹیکنالوجی پر 30کروڑ ڈالر کی لاگت آئی، جب کہ ‘دِی ہَرٹ لاکر’ صرف ایک کروڑ دس لاکھ ڈالرخرچ ہوئے۔
تجربہ کار ایکٹر ، جیوف بِرجز نے فلم ‘کریزی ہارٹ’ میں غریب کنٹری سنگر کے طور پر کارکردگی دکھانے پر بہترین ایکٹر کا ایوارڈ جیتا۔
ساندرا بُلوک کو ‘دِی بلائینڈ سائیڈ’ میں گود لینے والی ماں کا کردار کرنے پر بہترین ایکٹریس کا ایوارڈ دیا گیا۔
‘اِن گلیوریئس باسٹرڈز’ نامی فلم میں ایک چالاک نازی افسر کا کردار کرنے پر کِرسٹوف والز کو بہترین معاون ایکٹر کا ایوارڈ دیا گیا۔
ڈرامہ ‘پریشئس’ کو بہترین ماخوذ سکرین پلے قرار دیا گیا، جِس میں زبان دراز ماں کا کردار ادا کرنے پر ، نمایاں مزاحیہ اداکار، مونیک کو بہترین معاون اداکارہ قرار دیا گیا۔
جِن دوسری فلموں کو اِس سال کی بہترین فلمیں قرار دیا گیا اُن میں بدلہ لینے کے موضوع پر دوسری جنگ ِعظیم سے متعلق فلم ‘اِن گلورئیس باسٹرڈز’ ؛ جنوبی افریقہ میں بننے والی لرزہ خیز سائنس فکشن ‘ڈسٹرکٹ نائن’ اور ہارلم کی اندرونی زندگی کی کہانی پر بننے والی فلم ‘پریشئس’ شامل ہے۔
‘اَواتار’، جو اب تک بننے والی فلموں میں اپنی سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والی بہترین فلم ہے، اِس فلم کو تکنیک کے میدان میں تین آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا