وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے دورہ چین کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اوراس ضمن میں چین نے پاکستان کو 50 جے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیارے فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم گیلانی کے دورہ چین کے دوران اُن کے وفد میں شامل وزیردفاع احمد مختار نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان آئندہ چھ ماہ کے دوران ان طیاروں کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔ اُن کے بقول ایک جہاز کی قیمت تقریباً اڑھائی کروڑ ڈالر بنتی ہے تاہم اُنھوں نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ پاکستان یہ جہاز خریدنے کے لیے مالی وسائل کہاں سے فراہم کرے گا۔
یہ طیارے پاکستان اور چین کے مشترکہ تعاون سے تیار کیے جارہے ہیں۔
پاکستانی فضائیہ کے سابق ائیر مارشل مسعود اختر نے وائس آف امریکہ سے گفتگومیں ان لڑاکا طیاروں کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے کہا ”یہ طیارہ بہت تیزی کے ساتھ اپنا رخ موڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور چین نے اس میں جو ریڈار لگایا ہے وہ بہت دور تک دشمن کے طیاروں کو دیکھ سکتا ہے“ ۔
جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کو قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف2009ء میں کی جانے والی فضائی کارروائیوں میں استعمال کیا جاچکا ہے۔
وزیراعظم گیلانی کے دورہ چین اور لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے معاہدے کی خبر ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ایبٹ آباد میں دو مئی کو امریکی اسپیشل فورسز کی خفیہ کارروائی میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں ۔
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے دورہ چین کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں نے توانائی اور زراعت کے شعبے میں جاری تعاون کو ترجیحی بنیادوں پر وسعت دینے اور عوامی سطح پر رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔
اعلامیہ کے مطابق چین نے اپنے موقف کو دہراتے ہوئے ایک بار پھر کہا ہے کہ پاکستان کی آزادی اور جغرافیائی خودمختاری کا احترام کیا جانا چاہیئے جب کہ جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ اورعلاقائی استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے ان پالیسوں کی حمایت کی جانی چاہیئے۔