|
امریکہ کے نئے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بدھ کے روز اپنے فلپائنی ہم منصب کے ساتھ بحیرہ جنوبی چین میں ، چین کے خطرناک اور عدم استحکام پیدا کرنے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے منیلا کے لیے امریکہ کے دفاع کے آہنی عزم کو اجاگر کیا۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں فلپائنی وزیر خارجہ اینریک منالو کے ساتھ ٹیلی فون کال کے حوالے سے کہا ہے کہ ، ’ سیکرٹری روبیو نے انہیں بتایا کہ (چین) کا رویہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے نقصان دہ اور بین الاقوامی قانون سے متصادم ہے۔
فلپائن گزشتہ دو برسوں سے چین کے ساتھ سمندری تنازعات میں الجھا ہوا ہے ۔
روبیو نے فلپائنی ہم منصب کو یہ فون کال ، منگل کو کو اڈ اجلاس میں آسٹریلیا، بھارت اور جاپانی ہم منصوبوں کی میزبانی کے بعد کی ہے۔ یہ چار ملکی فورم چین پر مرکوز ہے۔
SEE ALSO: کیا واشنگٹن میں کواڈ اجلاس ٹرمپ کی چین پر توجہ کا عکاس ہے؟کواڈ گروپ کے ارکان اور فلپائن چین کی بڑھتی ہوئی طاقت پر خدشات کا اظہار کرتے رہتے ہیں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں ہونے والا منگل کا اجلاس ہند ۔بحرالکاہل( انڈو پیسیفک) خطے میں اپنے مقاصد کے تسلسل کا اشارہ دینے اور یہ بتانے کے لیے ترتیب دیا گیا تھا کہ بیجنگ کا مقابلہ کرنا ٹرمپ کی اولین ترجیح ہو گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ منالو کے ساتھ فون کال میں روبیو نے فلپائن کے ساتھ امریکہ کے باہمی دفاعی معاہدے کے تحت فلپائن کے لیے امریکہ کے آہنی عزم کو اجاگر کرتے ہوئے سیکیورٹی سے متعلق تعاون کے فروغ، اقتصادی تعلقات میں اضافے اور علاقائی تعاون کو بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کی۔
چین کیا کہتا ہے؟
چین کی وزارت خارجہ نے کہاہے کہ سمندروں میں اس کی سرگرمیاں مناسب و معقول، قانونی اور قابل اعتراض نہیں ہیں۔
معمول کی ایک پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ امریکہ جنوبی بحیرہ چین کے تنازع میں فریق نہیں ہے اور اسے فلپائن اور چین کے درمیان پانیوں کے تنازع میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
SEE ALSO: کیاچین بحری کارروائیوں سے انڈو پیسیفک میں امریکی عزم کو جانچ رہا ہے؟ترجمان ماؤ کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اور فلپائن کے درمیان فوجی تعاون سے بحیرہ جنوبی چین میں چین کی خودمختاری اور سمندری حقوق اور مفادات کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے اور نہ ہی اسے فلپائن کے غیر قانونی دعوؤں کی حمایت کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
منیلا کے محکمہ دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلپائن ، جو امریکی دفاعی معاہدے کا اتحادی ہے، نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ اہم سیکیورٹی معاملات پر بات چیت کرنے والے اولین ممالک میں شامل ہے۔
امریکہ اور فلپائن کے درمیان جنوبی بحیرہ چین میں مشترکہ سمندری مشقوں کا آغاز 2023 میں ہوا تھا اور صدر ٹرمپ کی حلف برداری سے کچھ پہلے دونوں ملکوں نے پانچویں مشترکہ مشقیں کیں تھیں۔
(اس خبر کی تفصیلات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)