متحدہ عرب امارات نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے دو بیلسٹک میزائلوں کو پیر کی صبح فضا میں ہی تباہ کر دیا ہے۔ یہ میزائل حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب گزشتہ ہفتے حوثی باغیوں کے ابوظہبی ایئر پورٹ پر حملے میں تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حوثی باغیوں کے فوجی ترجمان نے پیر کو ایک بیان میں بتایا کہ گروپ کی جانب سے ابوظہبی کی الظفرہ ایئر بیس اور دیگر حساس اہداف پر ذوالفقار بیلسٹک میزائل داغے گئے جب کہ گروپ کی جانب سے دبئی میں ڈرون حملے کیے گئے۔
البتہ متحدہ عرب امارات کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ تباہ کیے گئے میزائلوں کا ملبہ ابو ظہبی کے مختلف علاقوں میں بکھرا ہوا ہےجب کہ اس حملے کے بعد حفاظتی اقدامات مزید سخت کیے جا رہے ہیں۔
امارات کی وزارتِ دفاع کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں دکھایا گیا کہ ایک ایف-16 طیارہ یمن کے علاقے ال جوف میں ایک میزائل لانچر کو تباہ کر رہا ہے جو حوثیوں کی جانب سے مبینہ طور پر امارات پر حملے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
SEE ALSO:
’والد کو پاکستان میں جس کا ڈر تھا، وہ ابو ظہبی میں ہو گیا‘ یمن کی جیل پر سعودی فضائی کارروائی میں 100 سے زائد قیدی ہلاک وزخمی یہ حوثی کون ہیں؟کیا یمن جنگ خطے کے دیگر ملکوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے؟پیر کو ہونے والا حملہ امارات کی سرزمین پر ایک ہفتے کے دوران ہونے والا دوسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل 17 جنوری کو حوثی باغیوں نے ابوظہبی کے آئل ڈپو کو نشانہ بنایا تھا جس میں ایک پاکستانی شہری سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حوثی باغیوں کے فوجی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پیر کو جنوبی سعودی عرب کے حساس اہداف کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
اس سے قبل سعودی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ سعودی عرب کی سربراہی میں قائم عسکری اتحاد نے جنوبی سعودی عرب میں ایک میزائل کو ناکارہ بنایا جس کی باقیات گرنے سے جنوبی سعودی عرب کے صنعتی علاقوں میں املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
اتوار کی شب سعودی عرب کی سرکاری میڈیا نے خبر دی تھی کہ ایک اور میزائل جنوبی سعودی عرب کے ایک علاقے میں گرنے سے دو غیر ملکی شہری زخمی ہوئے۔
یاد رہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے 2015 میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کا تختہ اُلٹ کر بغاوت کر دی تھی جس کے بعد سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک نے یمن میں فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
یمن میں جنگ بندی کے لیے کوشاں اقوامِ متحدہ اور امریکہ نے حالیہ کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔
سعودی عسکری اتحاد نے جمعے کو یمن کے صوبے صعدہ میں مختلف کارروائیاں کی تھیں جن میں 60 ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں جب کہ گزشتہ منگل کو حوثی باغیوں کے زیرِ اثر دارالحکومت صنعا میں کارروائی کے دوران 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
یمن میں حوثیوں کے خلاف برسرِ پیکار اتحادی فورسز کو متحدہ عرب امارات کی حمایت حاصل ہے اور یمن کے حوثی باغیوں نے ماضی میں بھی کئی مرتبہ متحدہ عرب امارات میں میزائل یا ڈرون حملے کرنے کے دعوے کیے تھے۔
جولائی 2018 میں حوثی باغیوں نے ابوظہبی ایئرپورٹ پر ڈرون حملہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس کے ایک ماہ بعد ایئرپورٹ حکام نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایئرپورٹ کا انتظام معمول کے مطابق چلایا جا رہا ہے۔ دسمبر 2017 میں بھی حوثیوں نے ابوظہبی میں ایک نیوکلیئر پاور پلانٹ کی جانب کروز میزائل فائر کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن اماراتی حکام نے اس دعوے کی تردید کی تھی۔
اس خبر کے لیے معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔