|
جمعرات کو امریکی ٹکنالوجی کمپنی ایپل کو امریکہ کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ،ایف ڈی اے نے اپنے نئے ائیر پوڈز پرو میں اس نئے فیچر کو شامل کرنے کی اجازت دے دی جس سے انہیں آلہ سماعت یا ہیئرنگ ایڈز کے طور پر استعمال کیا جاسکے گا۔
ان نئے ایئرپوڈز کے مارکیٹ میں آنے سے سماعت کے آلات بنانے والوں کی مارکیٹ متاثر ہو سکتی ہے ۔
اس ہفتے کے شرو ع میں ایپل کمپنی نے اپنے نئے آئی فون میں ایئرپوڈز پرو 2 کا اضافہ کیا اور اپنے ایک زیر التوا سوفٹ وئیر کو اپ ڈیٹ کیا جس کی مدد سے لوگ اپنی سماعت کو ٹیسٹ کر سکیں گے اور پھر روز مرہ زندگی کے ساتھ ساتھ آن لائن اسٹریمنگ سننے میں بھی مدد حاصل کر سکیں گے ۔
خوراک اور ادویات کی ایڈمنسٹریشن کے امریکی ادارے،یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے جمعرات کو ایپل کو یہ اجازت دےدی کہ وہ اپنے آئی فونز کے ایئرپوڈز میں ہیئرنگ ایڈ کا فیچر شامل کر سکتا ہے۔
ایف ڈی ا ے نے کہا کہ ایک ریسرچ سے ظاہر ہوا ہے کہ ایپل کے صارفین نے ان ائیرپوڈز کو اتنا ہی مفید پایا جتنا کہ پروفیشنل طور پر کانوں میں لگائے جانے والے سماعت کے آلات ہوتے ہیں۔
ایف ڈی اے کی قائم مقام ڈائریکٹر مشیل ٹرور نے کہا کہ سماعت سے محرومی صحت عامہ کا ایک اہم مسئلہ ہے جو لاکھوں امریکیوں کو متاثر کر رہا ہے۔
SEE ALSO: سمارٹ فونز سے ایک ارب نوجوانوں کی سماعت خطرے میں پڑ گئیٹرور نے مزید کہا کہ ایپل کا سافٹ ویئر " معمولی یا درمیانی سطح کے سماعت کی کمی والے افراد کےلیے ہیئرنگ ایڈز کی فراہمی اوران تک رسائی میں اضافہ کرے گا اور ہئیرنگ ایڈز یا سماعت کے آلات کے استعمال کو سماجی طور پر ایک قابل قبول رویے کے طور پر فروغ دینے میں مدد کرے گا ۔"
ایئرپوڈز پرو 2 کی قیمت 249 ڈالر ہے، جو کلینیکل گریڈ ہیئرنگ ایڈز کی اوسط قیمت سے کافی کم ہے، لیکن اس میں دلچسپی رکھنے والوں کو ایپل کے فونز یا آئی پیڈز کی ضرورت ہوگی۔ یہ پاکستان میں 69 ہزار 378 روپے کے برابر ہے۔
سماعت کی ٹیسٹنگ
نئے فیچر کے ساتھ، آئی فون یا آئی پیڈ کے ساتھ استعمال ہونے والا ائیر پوڈ پرو 2، سماعت کو ٹیسٹ کر سکے گااور ایپل کی ایک ہیلتھ ایپ میں پرائیویٹ طور پر اسٹور کی گئی صارفین کی ہئیرنگ پروفائل بنا سکے گا
یہ ٹیسٹ تقریباً پانچ منٹ کا ہوگا ،جس میں صارفین اپنے آئی فون یا آئی پیڈ کی اسکرین کو ٹیپ کر کے مختلف لیولز اور فریکوئینسیز کی ٹونز سنیں گے اور جس سحح یا جس فریکوئنسی پر وہ ٹونز کو بہترین طور پر سن سکیں گے اسے اپنے لیے سیٹ کر لیں گے ۔ یعنی اس طرح وہ یہ پیمائش کر سکیں گے کہ ان کی سماعت کس حد تک کمزور ہے اور وہ کن کن فریکوئینسیز کو سننے میں دقت محسوس کرتے ہیں ۔
SEE ALSO: بلند آواز میں موسیقی سننے سے بہرے پن کا خطرہ؟وہ ان نتائج کو روز مرہ زندگی میں اور ریڈیو ، ٹی وی ، یو ٹیوب یا کسی بھی آن لائن اسٹریمنگ کوبہتر طور پر سننے میں مدد کے لیے استعمال کر سکیں گے ۔ نئے فیچر کے ساتھ ایپل کے یہ نئے ائیر پوڈز سماعت کے مسائل کے شکار لوگوں کی سننے میں بالکل اسی طرح مدد کریں گے جیساکہ کوئی بھی آلہ سماعت کرتا ہے ۔
ایپل کا کہنا ہے کہ ہئیرنگ ایڈ سے متعلق ان کا بنایا ہوا پروفائل آٹو میٹک طریقے سے میوزک ، موویز ، گیمز اور فون کالز پر بھی لاگو ہو جائے گا اور ان کے لیے سیٹنگز میں مزید کسی ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔
روائتی ہیئرنگ ایڈز اسٹریم شدہ مواد یا فون کالز کے مطابق ایڈیپٹ نہیں ہوتے ۔
ہیلتھ کے امور سے متعلق ایپل کی نائب صدر ڈاکٹر سنبل ڈیسائی نے ایک ریلیز میں کہا کہ سمعی صحت ہماری مجموعی صحت کا ایک اہم حصہ ہے لیکن پھر بھی اسے اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔
ایپل کے کہا ہے کہ ریسرچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا بھر میں ایک ارب سے زیادہ لوگ سماعت کی معمولی سے لے کے درمیانے درجے تک کی محرومی کے ساتھ زندگی گزاررہ رہے ہیں۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیاہے۔