حکومت کوقومی قرض کی نادہندگی سے بچانے کے طریقوں پر سمجھوتے کے لیے وائٹ ہاؤس اور امریکی کانگریس کے مذاکرات کاروں نے اتوار کو بھی اپنی کوششیں جاری رکھیں۔
لگاتار پانچ روز تک جاری رہنے اور جمعرات کو ختم ہونے والے یہ مذاکرات جِن میں امریکی صدر براک اوباما اور کانگریس کےریپبلیکن لیڈرشامل تھےموجودہ تعطل کو ختم کرنے میں ناکام رہے تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دو اگست تک کانگریس کوقومی قرض کی حد کو 14.3ٹرلین ڈالر تک بڑھانا ہوگا، ورنہ حکومت کے پاس رقم ختم ہوجائے گی۔ اقتصادیات کے ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ نادہندگی کےامریکی معیشت اور عالمی مالی منڈی دونوں پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔
وائٹ ہاؤس میں بجٹ کے ڈائریکٹر جیکب لیو نے اتوار کو ٹیلی ویژن انٹرویوز میں بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ، اُن کے بقول کسی بڑےسمجھوتے کے لیے اب بھی وقت باقی ہے۔
طرفین سرکاری اخراجات میں اہم کٹوتیاں کرنے کے حامی ہیں۔ تاہم،آمدن میں اضافے کی غرض سے، صدر دولت مند امریکیوں اور کارپریشنوں پر ٹیکس میں اضافہ کرنے کے خواہاں ہیں، جِس بات کی ریپبلیکنز سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔
سنیچر کے دِن اپنے ہفتہ وار خطاب میں مسٹر اوباما نے کانگریس کے ارکان پرزور دیا کہ ملک کے قومی قرضے اور خسارے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے، اُن کے بقول، وہ مشترکہ قربانی کے جذبے سے سرشار ہوں۔ اُنھوں نے کہا کہ وہ ایسے سمجھوتے کو بھی تسلیم کرنے کےلیے تیار ہیں جو سیاسی طور پرزیادہ قابلِ قبول نہ ہو۔