Asad Sohaib is a multimedia journalist based in Lahore, Pakistan.
مشرقی پاکستان کی علیحدگی پر جن تین شخصیات پر انگلیاں اٹھتی ہیں، ان میں سب سے مرکزی کردار اس وقت کے حکمران جنرل یحییٰ خان کا ہے۔ سقوطِ ڈھاکہ کے 50 سال مکمل ہونے پر وائس آف امریکہ کی خصوصی سیریز کا آٹھواں اور آخری حصہ فوجی حکومتوں اور بالخصوص جنرل یحییٰ کے کردار سے متعلق ہے۔ دیکھیے
آج سے 50 برس قبل مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے وقت پاکستان میں صحافت کتنی آزاد تھی؟ سقوطِ ڈھاکہ کی خبر پاکستانیوں کو کن ذرائع سے اور کیسے ملی؟ اور کیا میڈیا کے لیے ان برسوں میں کچھ بدلا ہے؟ جانیے سقوطِ ڈھاکہ کے 50 برس مکمل ہونے پر وائس آف امریکہ کی خصوصی سیریز کے ساتویں حصے میں۔
مشرقی پاکستان کی علیحدگی کا ذکر شیخ مجیب الرحمٰن کے کردار کے بغیر ادھورا ہے۔ ایک وقت تھا جب شیخ مجیب تحریکِ پاکستان کے سرگرم کارکن تھے۔ پھر وہ اسی پاکستان میں غدار قرار پائے۔ شیخ مجیب نے یہ سفر کیسے طے کیا؟ جانیے سقوطِ ڈھاکہ کے 50 سال مکمل ہونے پر وائس آف امریکہ کی خصوصی سیریز کے پانچویں حصے میں۔
سقوطِ ڈھاکہ سے قبل مغربی پاکستان کے ہزاروں فوجی و سول اہلکار مشرقی پاکستان میں فرائض انجام دے رہے تھے۔ 16 دسمبر 1971 کو وہ بھارت کے جنگی قیدی بن گئے۔ سقوطِ ڈھاکہ کے 50 سال مکمل ہونے پر وائس آف امریکہ کی خصوصی سیریز کا چوتھا حصہ انہی جنگی قیدیوں کی کہانی ہے۔
قیامِ پاکستان کے فوری بعد ہی ملک کے مشرقی و مغربی حصوں کے درمیان سب سے پہلے زبان پر اختلافات پیدا ہوئے۔ مشرقی پاکستان میں بنگالی کو قومی زبان بنانے کا مطالبہ کیا جارہا تھا جب کہ مغربی پاکستان کی قیادت اردو کی حامی تھی۔ زبان پر ہونے والے اس تنازع نے بنگلہ دیش کے قیام کی تحریک میں کیا کردار ادا کیا؟
سولہ دسمبر 1971 کو مشرقی پاکستان میں تعینات پاکستان کے فوجی دستوں نے بھارتی فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ اکہتر کی جنگ میں پاکستان کی فوجی حکمتِ عملی کیا تھی اور کیا فوج کے پاس ہتھیار ڈالنے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا؟ 1971 کی جنگ کی کہانی جانیے سابق فوجی افسران کی زبانی۔
مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنے 50 برس ہوگئے ہیں۔ پاکستان میں 1970 کے انتخابات کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی بحران کا نتیجہ 1971 میں سقوطِ ڈھاکہ کی صورت میں نکلا۔ اس بحران میں پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے کردار پر بھی سوال اٹھتے رہے ہیں۔ کیا پاکستان توڑنے کے ذمّے دار بھٹو بھی تھے؟ جانیے۔
سن 2008 کے عام انتخابات کے بعد پنجاب بالخصوص لاہور میں پیپلزپارٹی کا ووٹ بینک مسلسل کم ہو رہا تھا جس کی وجہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کا ایک سیاسی قوت کے طور پر اُبھرنے سمیت دیگر عوامل ہیں۔
جمعے کو دبئی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان، افغانستان کی جانب سے دیے گئے 148 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ڈگمگا رہا تھا۔ شعیب ملک سے قبل کپتان بابر اعظم بھی راشد خان کی گگلی کا نشانہ بن کر کلین بولڈ ہو چکے تھے۔
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر یہ آف شور کمپنیاں ٹیکس بچانے اور اپنا پیسہ پاکستان سے باہر رکھنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد اور سینئر رہنما شیر عباس ستنکزئی نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو دیے گئے انٹرویوز میں کہا تھا کہ خواتین کو حکومت میں شامل نہیں کیا جا رہا ہے۔ البتہ وہ اسلامی شریعت کے مطابق بعض سرکاری اداروں میں کام کر سکیں گی۔
طالبان کے خلاف مزاحمت کی علامت سمجھے جانے والے شمالی اتحاد کا گڑھ صوبہ پنجشیر جو اب بھی طالبان کے کنٹرول میں نہیں ہے میں سیکڑوں باوردی اہل کار فوجی مشقیں کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
کابل پر قبضے سے قبل جب طالبان نے اہم صوبے ہرات کا کنٹرول سنبھالا تھا تو اس وقت طالبان نے سینکڑوں افغان فوجیوں کو معافی نامے جاری کیے تھے۔
افغانستان میں دوبارہ طالبان کی پیش قدمی اور افغان فورسز کی جانب سے بعض علاقوں میں مزاحمت نہ کرنے کی اطلاعات کے بعد افغان وار لارڈز کے کردار کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
صدر بائیڈن کے افغان فوج پر اعتماد کے باوجود افغانستان میں طالبان کی حالیہ پیش قدمی اور افغان فورسز کی کئی علاقوں میں پسپائی کی اطلاعات کے بعد افغان فورسز کی استعداد کار اور طالبان کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پر سوال اُٹھائے جا رہے ہیں۔
پاکستان کے صوبے پنجاب کا سالانہ بجٹ آج پیر کو پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ نئی عمارت لاہور کے مال روڈ پر پرانی عمارت کے عقب میں تعمیر کی گئی ہے۔ پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر 2006 میں شروع ہوئی تھی جو 15 برس بعد حال ہی میں مکمل ہوئی ہے۔ اسد صہیب کی رپورٹ۔
ماہرین کے مطابق کے مطابق آکسیجن کو بنانے کے دو بڑے طریقے ہیں۔ ایک طریقہ یہ ہے کہ اسے ہوا سے الگ کر لیا جاتا ہے اور دوسرے طریقے میں پانی میں سے آکسیجن کو الگ کیا جاتا ہے۔
امریکی سیاست میں اُمیدواروں کے درمیان مباحثے کی تاریخ 162 سال پرانی ہے۔ ان مباحثوں کا آغاز 1858 میں سینیٹ کی نشست کے لیے دو اُمیدواروں ابراہام لنکن اور اسٹیفن ڈگلس کے درمیان ہونے والے مباحثے سے ہوا۔
سابق کپتان وسیم اکرم، مصباح الحق، اظہر علی اور محمد حفیظ نے عمران خان کو ایک بار پھر ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی پر قائل کرنے کی کوشش کی تاہم کامیاب نہ ہو سکے۔
بعض گھروں میں تو بھنڈیوں کے ساتھ گھر کی بنی چپاتی کو ترجیح دی جاتی ہے، لیکن ہمارے ہاں تندور کی روٹی ہی کھائی جاتی ہے۔
مزید لوڈ کریں