عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
سخت سیکیورٹی میں عمران خان کا چہرہ بھی نظر آنا بعض اوقات مشکل ہوتا تھا۔ سیکیورٹی سمیت دیگر مشکلات کے سبب سابق وزیرِ اعظم کی پیشی پر کوریج کرنا خاصا مشکل تھا۔ عدالتوں میں بھی رش حد سے زیادہ بڑھ جاتا تھا۔
رپورت کے مطابق مسنگ پرسنز کے 2299 کیسز اب بھی حل طلب ہیں۔ گزشتہ سال جبری گمشدگیوں کے 62 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں 82 مرد اور سات خواتین جبری طور پر لاپتا ہوئے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے افواجِ پاکستان کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف کی منگل کو ہونے والی نیوز کانفرنس پر اپنا ردِعمل دیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عوام کو حقیقت بتانے سے خوف زدہ نہیں ہونا چاہیے ہمیں ملی بھگت کا اعتراف کرنا چاہیے۔ چیف جسٹس نے جواباً کہا اگر ملی بھگت ہے تو پھر بینچ میں بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں۔
سماعت میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کمیشن کو معلوم ہی نہیں ان کی ذمے داری کیا تھی۔ انکوائری کمیشن نے فیض حمید کے بیان کی بنیاد پر رپورٹ تیار کردی۔
کمپنیوں کی جانب سے گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی وجہ تو نہیں بتائی گئی البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی گرتی ہوئی سیلز پر کمپنیاں کافی پریشان ہیں اور صارفین کو متوجہ کرنے کے لیے آفرز پیش کر رہی ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق ملک بھر میں ٹیکس نادہندگان کے خلاف پہلے مرحلے میں قابلِ ذکر آمدنی رکھنے کے باوجود انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے پانچ لاکھ چھ ہزار 671 افراد کی موبائل فون سمیں بلاک کی ہیں۔
باکسر عامر خان نے اسلام آباد میں اکیڈمی کا مسئلہ حل ہونے پر اعلان کیا ہے کہ جون میں اکیڈمی میں دوبارہ باکسنگ کلاسز شروع ہو جائیں گی۔ باکسنگ اکیڈمی کا معاملہ تھا کیا؟ بتا رہے ہیں عاصم علی رانا اس رپورٹ میں۔
پیر کو دورانِ سماعت جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ اگر ایگزیکٹو ججز کو بلیک میل کرے تو کیا ججز کا مفادات کا ٹکراؤ ہو جائے گا؟ عدالت نے عندیہ دیا کہ ان تمام اداروں کی اتھارٹیز کے خلاف توہینِ عدالت کی کاروائی بھی ہو سکتی ہے۔
راولپنڈی کی ڈرگ کورٹ کے چیئرمین جج ندیم بابر خان نے کیس کے پیر کو جاری کردہ فیصلے میں کمپنی کی سی ای او ارم شاکر، پروڈکشن مینیجر ثاقب عظمت، کوالٹی کنٹرول انچارج خرم رفیق اور ایک وارنٹر ہارون الرشید کو گرفتاری، قید اور جرمانے کی سزائیں سنائیں۔
ایاٹا کے ریجنل وائس پریذیڈنٹ فلپ گوہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش میں دنیا کی مختلف ایئر لائنز کے کمائے گئے 720 ملین ڈالر موجود ہیں۔
حکومتِ پاکستان نے لاپتا افراد کے معاملے پر کابینہ کمیٹی کی تشکیل نو کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کے مطابق لاپتا افراد کا مسئلہ راتوں رات حل نہیں ہو سکتا۔ بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے سیکیورٹی اداروں کے تعاون سے حکمتِ عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔ عاصم علی رانا کی رپورٹ۔
سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ نے انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔
اتوار کو راولپنڈی میں ہونے والے اجلاس میں جنرل فیض احمد چشتی کا کہنا تھا کہ ہمیں سوچنا ہو گا کہ آج ہماری فوج کی کوئی عزت کیوں نہیں ہے، ان سب کی بڑی وجہ غلط فیصلے ہیں۔ ملک میں قومی زبان کے حوالے سے پہلا غلط فیصلہ کیا گیا۔ "
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے متعلق لب و لہجے میں تلخی بڑھتی جا رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق عمران خان اپنے تمام آپشنز استعمال کر چکے ہیں جب کہ پی ٹی آئی رہنما کے مطابق فوجی سربراہ کے خلاف سخت لہجہ حکمتِ عملی ہو سکتی ہے۔
اسلام آباد کی ٹاپ سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کنور معیز نے نومبر 2023 میں سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مئی 2017 میں جنرل فیض حمید کی ایما پر ٹاپ سٹی کے دفتر اور اُن کی رہائش گاہ پر آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے ریڈ کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کی بندش کو دو ماہ گزر چکے ہیں لیکن اس معاملے کا اب تک کوئی حل سامنے نہیں آ سکا ہے۔ بدھ کو عدالت میں وزارتِ داخلہ نے جواب جمع کرایا ہے کہ ایکس کا پاکستان میں دفتر نہیں اور ایکس نے حکومتی احکامات پر عمل نہیں کیا، اس لیے اس پر پابندی لگانا ضروری تھا۔ عاصم علی رانا کی رپورٹ۔
فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن نے 2017 کے دھرنے کی ذمہ داری اس وقت شہباز شریف کی وزارتِ اعلیٰ میں قائم مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت پر عائد کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے مارچ کی اجازت دینا نا مناسب عمل تھا۔ رپورٹ میں فیض حمید سمیت فوجی افسران کو کلین چٹ دے دی ہے۔
بین الاقوامی اُمور کے تجزیہ کار حسن عسکری کہتے ہیں کہ ہم ہر دورے مین بڑی توقعات لے کر جاتے ہین لیکن بعد میں مایوسی ہوتی ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی رہائی سے متعلق اطلاعات حالیہ دنوں میں زیادہ زیرِ گردش ہیں۔ بعض مبصرین غیر مصدقہ رپورٹس کی بنیاد پر دعویٰ کر رہے ہیں کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی رواں ماہ یا پھر مئی تک جیل سے باہر آ سکتے ہیں۔
مزید لوڈ کریں