عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
پاکستان کے قبائلی علاقوں میں پشتون نوجوانوں کی تنظیم پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) نے حکومت کے ساتھ باضابطہ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف توہین آمیز ویڈیو بنانے کے معاملے میں ملزم آغا افتخارالدین کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کو بھی طلب کیا ہے۔
سرینا عیسیٰ نے کہا کہ بہت سے طاقتور لوگ میرے شوہر سے ناخوش ہیں۔ مرزا شہزاد اکبر سے پوچھا جائے کہ وہ شخص کون ہے جسے طاقتور لوگ استعمال کررہے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس آئی یقیناً اس بارے میں جانتے ہوں گے۔
وزیر ہوا بازی نے رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ دورانِ پرواز پائلٹس کرونا وبا سے متعلق گفتگو کرتے رہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ 'فوکسڈ' نہیں تھے۔ غلام سرور خان نے کہا کہ ایئر ٹریفک کنٹرولر بھی اپنی ہدایات پر عمل کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہا۔
پاکستانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب بھارت نے پاکستان کو 50 فیصد سفارتی عملہ کم کرنے کا کہا ہے، جس کے جواب میں اب پاکستان نے بھی ایسا ہی حکم جاری کر دیا ہے
پاکستان بار کونسل کے چیئرمین عابد ساقی کے مطابق اسٹیبلشمنٹ سمجھتی ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے۔ انہیں فیض آباد دھرنا کیس میں فوج مخالف ریمارکس نہیں دینے چاہیے تھے۔
جسٹس عمر بندیال نے فیصلہ پڑھ کر سنانا شروع کیا۔ اور جیسے ہی انہوں نے فائز عیسیٰ کی پٹیشن منظور ہونے کا اعلان کیا، کمرہ عدالت میں دبی دبی سی جوش بھری آوازیں سنائی دینے لگیں؛ اور کئی صحافی کمرہ عدالت سے باہر کی طرف بھاگے
جسٹس عمر عطا نے فائز عیسٰی کی اہلیہ سے کہا کہ آپ کے پاس سوالات کے مضبوط جواب ہیں۔ متعلقہ اتھارٹیز کو ان دستاویزات سے مطمئن کریں، آپ کے حوصلے کی داد دیتے ہیں۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ قتل کا منصوبہ پاکستان اور برطانیہ میں بنا جس کے اصل کردار الطاف حسین، محمد انور اور افتخار حسین ہیں۔
کیس میں 10 رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ جوڈیشل کونسل آئینی باڈی ہے۔ کہہ سکتی ہے کہ ریفرنس بے بنیاد ہے۔ کونسل صدر سے جج کے خلاف کارروائی کے لیے مزید شواہد بھی مانگ سکتی ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، ''15 جون کو پاکستان کی سیکورٹی ایجنسیوں نے بھارتی ہائی کمیشن کے دو اہل کاروں کو مبینہ طور پر زبردستی اغوا کیا اور انہیں 10 گھنٹے تک غیر قانونی تحویل میں رکھا۔ بعد میں بھارتی ہائی کمیشن اور بھارتی وزارت خارجہ کی مداخلت پر انہیں رہا کیا گیا''۔
کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کیا جوڈیشل کونسل جج کی اہلیہ کو بلا کر آمدن سے متعلق پوچھ سکتی ہے کہ جج کی اہلیہ بتا دیں کہ سلائی مشین کی آمدن سے دکان خریدی ہے۔ اس پر سرکاری وکیل فروغ نسیم نے جواب دیا کہ کونسل اہلیہ کو بلا کر پوچھ سکتی ہے۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے خیال میں لائن آف کنٹرول پر مسلسل کشیدگی تشویش ناک ہے جبکہ پاکستان کے سول اور عسکری حکام بھی متعدد بار بھارت کی جانب سے ممکنہ 'فالس فیلنگ آپریشن' کا ذکر کر چکے ہیں۔
رواں سال 10 جون 2020 تک بھارتی دعوے کے مطابق 6 غیر ملکیوں سمیت 108 عسکریت پسند ہلاک ہوئے، جب کہ 29 سیکیورٹی اہل کار اور 12 سویلین بھی ہلاک ہوئے۔
سماعت کے دوران حکومتی وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ جائیدادیں ظاہر نہ کرنے والا رکنِ اسمبلی اپنی رکنیت سے محروم ہو جاتا ہے۔ جج بھی ‘سروس آف پاکستان’ میں آتا ہے۔ کسی جج کا اپنے یا اہلیہ کے نام جائیداد ظاہر نہ کرنا قابل سزا جرم ہے۔
عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم بے نظیر بھٹو پر مبینہ الزام تراشی کرنے پر امریکی خاتون بلاگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیر دفاع پرویز خٹک کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پرویز خٹک نے پی ٹی ایم رہنماؤں کو دعوت دی ہے کہ وہ آئیں اور تمام متنازع مسائل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف متاثرہ ممالک کی مدد کرتا ہے جو پیسے دیتا ہے وہ واپس بھی لے گا۔ پاکستان بہرحال آئی ایم ایف کے تابع نہیں، بہت سے فیصلے ہم نے خود کرنے ہیں۔
وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ قرضوں کی مد میں حکومت نے گزشتہ دو سالوں کے دوران پانچ ہزار ارب روپے سود ادا کیا۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔
سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ اس کیس میں ججز کی نگرانی بھی اہم نقطہ ہے جس کی وضاحت حکومت کو کرنا ہو گی۔
مزید لوڈ کریں