سید منور حسن کے بقول، ’جو لوگ 1999ء یا پھر اُس سے بھی پہلے کے دور سے مقدمات شروع کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، اُن کے عزائم سب کی سمجھ میں آتے ہیں کہ وہ اُن مقدمات کا کرب سہنا نہیں چاہتے‘
وزیرِ اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ انھوں نے صدر اوباما سے ’تعلیم، معیشت، توانائی کے بحران اور شدت پسندی کے خاتمے‘ میں مدد دینے کے علاوہ، ڈرون حملے، اور افغانستان اور بھارت کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کی
وزیرِاعظم نواز شریف بدھ کی صبح اپنے وفد کے ہمراہ واشنگٹن میں واقع امریکی نائب صدر کی رہائش گاہ پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں نے ناشتے پر ملاقات کی۔
’یہ مسئلہ دونوں ممالک كے تعلقات كی بہتری میں ایک ركاوٹ ہے۔ اِس لیے، میں ایک بار پھر زور دوں گا كہ ڈرون حملوں كو ختم كیا جائے‘
پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ گڈانی میں انرجی پارک کے علاوہ پورٹ قاسم میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار کے مواقع امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کے لیے کھلے ہیں ۔
اپنے خطاب میں وزیرِاعظم نے امریکی کاروباری طبقے پر زور دیا کہ وہ پاكستان میں سرمایہ كاری كریں۔
واشنگٹن میں سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں ملاقات سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں امریکی وزیر ِخارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ، ’پاکستان اور امریکہ کے تعلقات آج سے زیادہ اہم کبھی نہ تھے۔‘
’سابق حکومت اور نگران حکومت نے آئی ایم ایف سے طے شدہ شرائط کے مطابق توانائی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہوتا، تو موجودہ حکومت کو ایک دم اتنا اضافہ نہ کرنا پڑتا‘: اسحاق ڈار
’پاكستان میں ایک نئی صبح كا آغاز ہو چكا ہے، جہاں ایک مضبوط پارلیمان، آزاد عدلیہ، آزاد میڈیا اور متحرک سول سوسائٹی موجود ہے‘
وزارتِ خارجہ كے ترجمان كے مطابق، ملاقات میں افغانستان سے متعلق امور بھی زیرِ بحث آئے اور دونوں اطراف سے سرحد پار دہشت گردی كو روكنے كے لیے اقدامات پر بھی بات كی گئی
پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھارتی ہم منصب سے ملاقات کے منتظر ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان امن کی کوششوں کو پھر سے شروع کیا جاسکے۔
وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے بعد ایران كے صدر حسن روحانی سے بھی ملاقات کی۔
وہ اپنی باقاعدہ سرگرمیوں کا آغاز منگل كو صبح نو بجے اقوامِ متحدہ كی جنرل اسمبلی كے اجلاس كی افتتاحی تقریب میں شركت سے کریں گے
آج کل پاکستانی سیاست میں ایک ہی شخصیت پر بحث ہو رہی ہے۔ یہ شخصیت ہیں کینیڈا سے واپس آنے والے ڈاکٹر طاہر القادری۔
صدر اوباما كے لیے اس مباحثے میں اچھی كاركردگی دكھانا بہت ضروری ہے كیونكہ پہلے مباحثے میں مٹ رومنی كی اچھی كاركردگی كے باعث اوباما كی مقبولیت میں كمی آئی ہے۔
صدر براک اوباما نے آئندہ صدارتی انتخاب كے لیے اُمیدوار كی نامزدگی قبول كرنے كے بعد امریکی رائے دہندگان سے بہتر اقتصادی مستقبل کا وعدہ کیا ہے۔
اگلے چار برسوں کے دوران واشنگٹن میں بڑے فیصلے ہوں گے جن کا تعلق معیشت، محصول، خسارے، توانائی اور تعلیم، اور جنگ و امن سے ہوگا۔ یہ وہ فیصلے ہیں جن کا اثر ہماری اہنی زندگیوں کے علاوہ ہمارے بچوں اور آنے والی نسلوں پر پڑے گا: صدر اوباما
ڈیموكریٹك نیشنل كنونشن كے آخری دن كی تقریبات جاری ہیں۔ جمرات كی رات كے ڈیموكریٹك ہیرو صدر اوباما ہیں جو رات دس بجے كے بعد ڈیموكریٹك پارٹی كی نامزدگی قبول كرنے كی تقریر كریں گے اور ان سے پہلے تقریباً ساڑھے نو بجے نایب صدر جوزف بایڈن تقریر كریں گے۔
امریكی ڈیموكریٹک پارٹی كے كنونشن میں اُس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہو گئی جب پارٹی كے پلیٹ فارم میں یروشلم كو اسرائیل كا دارالحكومت تسلیم كرنے كے الفاظ شامل كیے جانے پر رائے شماری کروائی گئی۔
خاتونِ اول مشیل اوباما نے اپنی زندگی کو موضوع بناتے ہوئے کہا کہ متوسط اور كم آمدنی والے خاندانوں کی رندگیاں كس طرح تعلیم نے تبدیل كیں ہیں۔
مزید لوڈ کریں