ڈاکنگ کو ملک کے خلائی اسٹیشن اور انسان بردار چاند مشن کے خوابوں کو حقیقت کا روپ دینے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جارہا ہے۔
سال 2024 سے متعلق موسمیات کے عالمی ادارے کی رپورٹ یہ نشاندہی کرتی ہے کہ جنوری اور ستمبر کے درمیان دنیا کا اوسط درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں 1.54 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔ اور یہ اضافہ 2016 میں آب و ہوا کی تبدیلی کی روک تھام کے پیرس معاہدے میں طے کردہ سطح کے مقابلے میں بھی زیادہ تھا۔
دی پارکر سولر پروب کو سورج کے قریب ترین مشاہدات کے لیے 2018 میں روانہ کیا گیا تھا۔ تب سے وہ سورج کے اس کورونا کے قریب ترین سفر کر رہا ہے جو سورج کے گرد ہالہ بنائے ہوئے ہے اور مکمل سورج گرہن کے وقت دیکھا بھی جا سکتا ہے۔
15 دسمبر کو دو روسی آئل ٹینکر، جن کے نام وولگونیفٹ ۔212 اور وولگونیفٹ۔239 ہیں، آبنائے کرچ میں ایک سمندری طوفان کی زد میں آگئے تھے۔ جس کے نتیجے میں ایک آئل ٹینکر ڈوب گیا جب کہ دوسرے ٹینکر کو طوفانی لہروں نے ساحل پر چڑھا دیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'بلیو اسکائے' کا آغاز 2019 سے ہوا تھا اور اب اس کی مقبولیت میں بڑی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک ٹریکنگ سائٹ کے ڈیٹا کے مطابق یومیہ ایک لاکھ 80 ہزا سے زائد صارفین بلیو اسکائے پر آ رہے ہیں۔ اس پلیٹ فارم کی مقبولیت میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ جانیے اس رپورٹ میں۔
آٹھ سے دس دن کے تجرباتی خلائی سفر پر جانے والے ان دونوں خلابازوں کو لگ بھگ دس ماہ خلا میں گزارنے پڑ رہے ہیں۔
بھارتی اور جاپانی کمپنیوں کے درمیان ہونے والا تازہ ترین معاہدہ دونوں ملکوں میں تعاون کی ایک مثال ہے۔ بھارتی اور جاپانی حکومتیں چاند پر جانے کے "لونر پولر ایکسپلوریشن مشن" پر مل کر کام کر رہی ہیں جسے متوقع طور پر 2026 میں لانچ کیا جا سکتا ہے۔
"ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ باہر نکل کر آسمان کی طرف دیکھیں اور کہہ دیں کہ یہ ایک ڈرون ہے یا اوہ! یہ تو ہوائی جہاز ہے، بلکہ آپ صرف یہ کہہ سکتے ہیں کہ میں نے آسمان پر ایک روشنی دیکھی ہے۔"
ٹک ٹاک اور بائٹ ڈانس کے وکلا نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ 19 جنوری کو قانون کے نافذ العمل ہونے کی ڈیڈلائن سے پہلے اس معاملے میں مداخلت کریں۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ اس قانون کو عارضی طور پر روکا جائے جس کے تحت 19 جنوری تک چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو خود کو ٹک ٹاک سے الگ کرنا ضروری ہے یا پھر اس ایپ کو پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے منگل کو سال 2024 کے سرچ ٹرینڈ کی لسٹ شائع کی ہے جس میں عالمی سطح پر ٹرینڈنگ سرچز میں کھیل چھایا رہا۔
سوشل میڈیا پر خبروں یا معلومات کے لیے انحصار نئى نسل میں نسبتا عام ہے. کیا لوگوں کو اب خبروں کی کریڈیبلٹی یا اُن کے قابل اعتماد اور قابل یقین ہونے کی پرواہ نہیں ہے؟ یہ جاننے کی کوشش کی وائس آف امریکہ کے اسداللہ خالد نے ڈاکٹر رؤف عارف سے۔۔۔ جو ٹاؤسن یونیورسٹی میں ماس کمیونی کیشن کے اسٹنٹ پروفیسر ہیں
مزید لوڈ کریں
No media source currently available