امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کے جواب میں چین نے حال ہی میں کئی اقدامات کیے ہیں۔
چاند اور سورج گرہن، سپرمون اور شہابیوں کی بارش کے مناظر تو دیکھنے میں آتے ہی رہتے ہیں، لیکن اس سال 21 جنوری سے آپ چار ہفتوں کے لیے اپنے نظام شمسی کے چھ سیاروں کو قوس کی شکل میں ایک قطار میں دیکھ سکتے ہیں۔
سمندری طوفانوں کے ڈیٹا بیس کے مطابق 1981 کے بعد سے طوفانوں کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جب کہ ان کی تعداد تقریباً اتنی ہی ہے۔
ایلون مسک نے اپنی ایکس پروفائل کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے اپنا نام 'کیکئس میکسمس' رکھ لیا ہے جب کہ پروفائل پکچر بھی تبدیل کردی ہے۔
ڈاکنگ کو ملک کے خلائی اسٹیشن اور انسان بردار چاند مشن کے خوابوں کو حقیقت کا روپ دینے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جارہا ہے۔
سال 2024 سے متعلق موسمیات کے عالمی ادارے کی رپورٹ یہ نشاندہی کرتی ہے کہ جنوری اور ستمبر کے درمیان دنیا کا اوسط درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں 1.54 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔ اور یہ اضافہ 2016 میں آب و ہوا کی تبدیلی کی روک تھام کے پیرس معاہدے میں طے کردہ سطح کے مقابلے میں بھی زیادہ تھا۔
دی پارکر سولر پروب کو سورج کے قریب ترین مشاہدات کے لیے 2018 میں روانہ کیا گیا تھا۔ تب سے وہ سورج کے اس کورونا کے قریب ترین سفر کر رہا ہے جو سورج کے گرد ہالہ بنائے ہوئے ہے اور مکمل سورج گرہن کے وقت دیکھا بھی جا سکتا ہے۔
15 دسمبر کو دو روسی آئل ٹینکر، جن کے نام وولگونیفٹ ۔212 اور وولگونیفٹ۔239 ہیں، آبنائے کرچ میں ایک سمندری طوفان کی زد میں آگئے تھے۔ جس کے نتیجے میں ایک آئل ٹینکر ڈوب گیا جب کہ دوسرے ٹینکر کو طوفانی لہروں نے ساحل پر چڑھا دیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'بلیو اسکائے' کا آغاز 2019 سے ہوا تھا اور اب اس کی مقبولیت میں بڑی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک ٹریکنگ سائٹ کے ڈیٹا کے مطابق یومیہ ایک لاکھ 80 ہزا سے زائد صارفین بلیو اسکائے پر آ رہے ہیں۔ اس پلیٹ فارم کی مقبولیت میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ جانیے اس رپورٹ میں۔
آٹھ سے دس دن کے تجرباتی خلائی سفر پر جانے والے ان دونوں خلابازوں کو لگ بھگ دس ماہ خلا میں گزارنے پڑ رہے ہیں۔
بھارتی اور جاپانی کمپنیوں کے درمیان ہونے والا تازہ ترین معاہدہ دونوں ملکوں میں تعاون کی ایک مثال ہے۔ بھارتی اور جاپانی حکومتیں چاند پر جانے کے "لونر پولر ایکسپلوریشن مشن" پر مل کر کام کر رہی ہیں جسے متوقع طور پر 2026 میں لانچ کیا جا سکتا ہے۔
"ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ باہر نکل کر آسمان کی طرف دیکھیں اور کہہ دیں کہ یہ ایک ڈرون ہے یا اوہ! یہ تو ہوائی جہاز ہے، بلکہ آپ صرف یہ کہہ سکتے ہیں کہ میں نے آسمان پر ایک روشنی دیکھی ہے۔"
مزید لوڈ کریں
No media source currently available