رسائی کے لنکس

متحدہ عرب امارات نے بھی اسرائیل میں سفارت خانہ کھول لیا


اسرائیل گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں اپنا سفارت خانہ اور قونصل خانہ کھول چکا ہے۔
اسرائیل گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں اپنا سفارت خانہ اور قونصل خانہ کھول چکا ہے۔

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا ہے۔

حکام نے بدھ کو تصدیق کی کہ یو اے ای نے تل ابیب میں نئے اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں سفارت خانہ کھولا ہے۔ یہ اقدام اسرائیل اور متحدہ عرب امارات میں سفارتی تعلقات بحال ہونے کے بعد کیے جانے والے اقدامات کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

یو اے ای نے جس مقام پر سفارت خانہ کھولا ہے یہ اسرائیل کے تجارتی مرکز کے وسط میں ہے۔ اس سے دونوں ممالک میں اقتصادی روابط میں پیش رفت کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں اسرائیل کے ایک ہفتہ قبل صدر بننے والے اسحٰق ہرزوگ بھی شریک ہوئے۔ یو اے ای کے اسرائیل میں سفارت خانے کے افتتاح کو امارات کے سفیر محمد الخاجہ نے دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے تعلقات میں اہم سنگِ میل قرار دیا۔

محمد الخاجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات جدید ممالک ہیں۔ دونوں مل کر تخلیقی کام سے خطے کے مستقبل کو مزید خوش حال اور پائیدار بنا سکتے ہیں۔

اس موقع پر صدر اسحٰق ہرزوگ نے اسرائیل اور اور یو اے ای میں ’تاریخی معاہدے‘ کو ایسے دیگر ممالک تک توسیع دینے کا بھی عندیہ دیا جو اسرائیل سے پر امن تعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے توسط سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات میں اگست 2020 میں تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ ہوا تھا۔ متحدہ عرب امارات تیسرا عرب ملک تھا جس نے اسرائیل سے گزشتہ برس سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔ قبل ازیں 1979 میں مصر اور 1999 میں اردن اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کر چکے ہیں۔

تعلقات قائم کرنے کے بعد دونوں ممالک سیاحت، فضائی سفر اور مالیاتی امور میں معاونت سمیت کئی معاہدوں پر دستخط کر چکے ہیں۔

اسرائیل نے گزشتہ ماہ کے آخر میں متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظہبی میں سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔ اسرائیلی وزیرِ خارجہ یائر لیپڈ نے امارات کے دو روزہ دورے میں اس سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔ واضح رہے کہ دونوں ممالک میں تعلقات قائم ہونے کے معاہدے پر باقاعدہ دستخط کے چار ماہ بعد اسرائیل کا سفارتی مشن رواں برس جنوری میں متحدہ عرب امارات پہنچا تھا۔ اسرائیل دبئی میں بھی قونصل خانہ کھول چکا ہے۔

فلسطینیوں نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

متحدہ عرب امارات سے سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد اسرائیل کے بحرین، مراکش اور سوڈان سے بھی سفارتی تعلقات قائم کرنے کے معاہدے ہوئے ہیں۔

اسرائیل اور متحدہ عرب امارات تعلقات کے قیام کے بعد تیزی سے باہمی تجارت کو فروغ دے رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیرِ خارجہ یائر لیپڈ نے امارات کے گزشتہ ماہ کیے گئے دورے میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ستمبر 2020 میں تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد دونوں ممالک میں تجارت کا حجم 67 کروڑ 52 لاکھ ڈالرز سے تجاوز کر چکا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے سابق وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے دور میں مختلف ممالک سے تعلقات کے قیام کے معاہدے ہوئے تھے جن کی حکومت گزشتہ ماہ کے وسط میں ختم ہوئی ہے۔ ان کی حکومت کے خلاف اتحاد بنانے والوں میں وزیرِ خارجہ یائر لیپڈ بھی شامل تھے۔ البتہ انہوں نے اسرائیل کے نئے وزیرِ اعظم نفتالی بینیٹ کو سابق وزیرِ اعظم کی عرب ممالک سے تعلقات کے قیام کے حوالے سے پالیسی قائم رکھنے پر زور دیا ہے۔

اس خبر میں معلومات خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

XS
SM
MD
LG