امریکہ کے صدر صدر جو بائیڈن کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے اور وائٹ ہاوس کے مطابق صدر کو معمولی علامات کا سامنا ہے۔
وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری کیرین جین پیرے نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن نے پیکسلووڈ اور دیگرایسی اینٹی وائرل ادویات استعمال کرنا شروع کر دی ہیں جو کووڈ نائنٹین کی شدت کو کم کرتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’’ بہت معمولی علامات ہیں اور صدر وائٹ ہاوس پر قرنطینہ کریں گے لیکن اپنی تمام ذمہ داریوں کی ادائیگی مکمل طور پر جاری رکھیں گے‘‘
پریس سیکریٹری نے مزید کہا کہ صدر بائیڈن وائٹ ہاوس کے عملے کے ساتھ بذریعہ فون رابطے میں ہیں اور وہ فون اور زوم کے ذریعے اپنی طے شدہ ملاقاتوں میں بھی وائٹ ہاوس سے شرکت کریں گے۔
وائٹ ہاوس نے صدر بائیڈن کے معالج ڈاکٹر کیون او کونر کی جانب سے ایک خط جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ صدر کو زکام اور تھکاوٹ اور خشک کھانسی کا سامنا ہے۔ اور یہ کیفیت گزشتہ شام سے شروع ہوئی تھی۔
79 سالہ صدر بائیڈن کرونا کے خلاف مدافعت کے لیے ویکسین کا کورس مکمل کر چکے ہیں۔ انہوں نے صدارتی ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے فائزر کی دو خوارکیں لی تھیں اور بعد ازاں ستمبر اور مارچ میں بوسٹر شارٹس بھی لیے تھے۔
ڈاکٹر او کونر نے اپنے خط میں صدر کی تجویز کردہ دوا کی بھی تفصیل بتائی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ پیکسلووڈ اچھا اثر دکھائے گی۔
پریس سیکرٹری جین پیرے نے بتایا کہ جمعرات کی شام کووڈ پازیٹو کی تشخیص ہوئی تھی اور صدر اس وقت تک علیحدگی میں رہیں گے جب تک ان کا ٹیسٹ نیگیٹو نہیں آ جاتا۔
صدر بائیڈن نے جمعرات کو پنسلوینیا جانا تھا جہاں انہیں جرائم کے خاتمے کے اپنے منصوبوں اور ایک ڈیموکریٹک کی ایک فنڈ اکٹھا کرنے کی تقریب میں شرکت کرنا تھی اور پھر لمبا ویک اینڈ اپنی آبائی ریاست ڈیلئور میں گزارنا تھا۔ سفر سے متعلق یہ تمام پروگرام منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
خاتون اول جل بائیڈ نے صحافیوں سے جمعرات کی شام ڈیٹرائٹ میں ایک اسکول کے دورے کے موقع پر کہا کہ ان کی صدر بائیڈن سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی ہے اور ان کے بقول وہ ٹھیک ہیں۔ اور بہتر محسوس کر رہے ہیں۔
جل بائیڈن نے اس موقع پر ماسک پہن رکھا تھا۔ ان کا اپنا ٹیسٹ جمعرات کو نیگیٹو آیا تھا۔