بلوچستان کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں بارش کا نیا سلسلہ داخل ہوا ہے جس کے سبب ہونے والی مسلسل اور تیز بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے جب کہ گوادر میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بدھ کی صبح سے ہی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے ہیں۔ سریاب روڈ اور ملحقہ علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے کی اطلاعات ہیں جس سے بعض مقامات پر گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
سریاب روڈ کے علاقے گاہی خان چوک کے مکین محمد ایوب نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ بدھ کو تیز بارش سے قریبی نالے کا پانی ان کے گھر میں داخل ہوا جس کی وجہ سے مکان کے دیواروں کو نقصان پہنچا ہے۔
محمد ایوب کے مطابق سریاب روڈ پر جاری تعمیراتی کاموں کے باعث نالے بند ہو گئے ہیں جس سے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بارش کے بعد علاقے میں گزشتہ کئی گھنٹوں سے بجلی بند ہے جس کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
چمن شہر میں بھی بارش کے باعث تمام فیڈرز پر بجلی کی فراہمی گزشتہ روز سے سے معطل ہے۔
گوادر میں آسمانی بجلی گرنے کا واقعہ
گوادر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مونڈی کے علاقے میں آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 60 برس کے توکل نامی شخص گھر کے باہر بندھی بکریوں کو اندر لانے کے لیے باہر گئے۔ اس دوران آسمانی بجلی کی زد میں آکر ان کی موت ہوئی۔
مقامی لوگوں نے مزید بتایا کہ اس دوران ایک بچہ بھی آسمانی بجلی کی زد میں آکر بے ہوش ہویا تاہم اس کی حالت خطرےسے باہر ہے۔
مزید بارش کا امکان
محکمۂ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں کوئٹہ، ژوب، قلات، خضدار، چمن، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ اور سبی میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے نصیر آباد، دالبندین، بارکھان اور نوکنڈی میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ظاہر کی ہے۔
موسم ایک بار پھر سرد
بارش اور ژالہ باری کے بعد کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ایک بار پھر موسم سرد ہوگیا۔
کوئٹہ میں درجہ حرارت 22، قلات میں 19، سبی اور تربت میں 30 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ نوکنڈی، گوادر اور جیونی میں درجہ حرارت 28 سینٹی گریڈ رہا۔
بارش سے فصلوں کو نقصان
بارش اور ژالہ باری کے باعث بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فصلوں اور باغات کو نقصان پہنچا ہے۔
اس سے قبل رواں ماہ 18 مارچ کو موسلا دھار بارش اور ژالہ باری سے بلوچستان کے سیاحتی علاقے زیارت میں چیری کے باغات کو شدید نقصان پہنچا تھا۔
ضلع پشین کے مختلف علاقوں میں بھی خوبانی، آڑو اور دیگر باغات کو نقصان پہنچا ہے۔
مقامی زمین دار محمد اسماعیل نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ گزشتہ روز سے جاری بارش اور ژالہ باری سے ان کے خوبانی کے باغ کو نقصان پہنچا ہے۔
بعض زمین داروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ حالیہ بارش سے مختلف فصلوں، خاص طور پر گندم پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
رابطہ سڑکیں بھی متاثر
پروانشل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے ) کے ترجمان محمد یونس نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ 28 مارچ سے 31 مارچ تک بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے جس پر صوبائی محکمے الرٹ کر دیے گئے ہیں۔
محمد یونس نے بتایا کہ متعدد اضلاع میں گزشتہ شب سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث بعض علاقوں میں رابطہ سڑکوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے عوام کو تجویز دی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
قومی شاہراہوں پر سفر کرنے والے مسافروں سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ بارش اور ژالہ باری کے دوران گاڑیوں کی رفتار کم رکھیں۔