واشنگٹن —
لندن میں پاکستان، افغانستان اور برطانیہ کے درمیان تیسرے سہ فریقی مذاکرات پروگرام کے مطابق دو اور تین فروری کو ہو رہے ہیں۔
منتظمین کی طرف سے کیے گئے اعلان کے مطابق، اِن مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی صدر آصف علی زرداری، پاکستان فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کر رہی ہیں، جب کہ برطانیہ کی نمائندگی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور افغانستان کی نمائندگی صدر کرزئی اور وزیر خارجہ زلمے رسول کر ریں گے۔
افغانستان میں پاکستان کےکردار کی شرائط اِنہی مذاکرات کے پہلے دور میں طے کی گئی تھیں۔
پہلے دور کے بعد پہلی دفعہ پاکستان نے چند طالبان قیدیوں کو رہا کردیا تھا، جب کہ دوسرے دور کے مذاکرات کے بعد بیشتر طالبان رہنما رہا کیے گئے تھے۔
تجزیہ کاروں کے خیال میں تیسرے دور کے اِن مذاکرات میں بھی طالبان کے ساتھ بات چیت کی کوششوں پر توجہ مرکوز رہے گی۔
یہ جاننے کے لیے کہ اِس کانفرنس کے ممکنہ ایجنڈے اور اِس کی اہمیت کیا ہے، آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
منتظمین کی طرف سے کیے گئے اعلان کے مطابق، اِن مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی صدر آصف علی زرداری، پاکستان فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کر رہی ہیں، جب کہ برطانیہ کی نمائندگی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور افغانستان کی نمائندگی صدر کرزئی اور وزیر خارجہ زلمے رسول کر ریں گے۔
افغانستان میں پاکستان کےکردار کی شرائط اِنہی مذاکرات کے پہلے دور میں طے کی گئی تھیں۔
پہلے دور کے بعد پہلی دفعہ پاکستان نے چند طالبان قیدیوں کو رہا کردیا تھا، جب کہ دوسرے دور کے مذاکرات کے بعد بیشتر طالبان رہنما رہا کیے گئے تھے۔
تجزیہ کاروں کے خیال میں تیسرے دور کے اِن مذاکرات میں بھی طالبان کے ساتھ بات چیت کی کوششوں پر توجہ مرکوز رہے گی۔
یہ جاننے کے لیے کہ اِس کانفرنس کے ممکنہ ایجنڈے اور اِس کی اہمیت کیا ہے، آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے: