جرمنی نے 2014ء میں افغانستان سے اپنی افواج کے انخلا کے بعد مقامی سیکیورٹی فورسز کو مستحکم کرنے کے لیے افغان حکومت کو سالانہ 19 کروڑ ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کو جرمنی کے دارالحکومت برلن میں چانسلر آنگلا مرخیل افغان صدر حامد کرزئی نے اس ضمن میں ایک معاہدے پر دستخط کیے۔
واضح رہے کہ جرمنی، امریکہ اور برطانیہ کے بعد افغانستان میں اپنی فوجیں رکھنے والے تیسرا بڑا ملک ہے۔
اس سے قبل بدھ کو آسٹریلیا کی وزیرِاعظم جولیا گیرالڈ نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک 2015ء سے افغانستان کو آئندہ تین برسوں تک 10 کروڑ ڈالر سالانہ کی امداد دے گا جسے افغان سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی اور استعداد بہتر بنانے پر خرچ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ غیر ملکی افواج مرحلہ وار سیکیورٹی کی ذمہ داریاں مقامی فورسز کو منتقل کرکے 2014ء تک افغانستان سے نکل جائیں گی۔
افغانستان میں آسٹریلیا کے 1500 فوجی تعینات ہیں اور اس نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ اس کے اہلکار اعلان کردہ انخلا کے منصوبے سے ایک سال قبل یعنی 2013ء کے وسط تک افغانستان سے نکل جائیں گے۔
آسٹریلوی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ افغان فورسز کی طرف سے ذمہ داریاں سنبھال لینے کے بعد ان کا ملک بھی افغانستان میں سپیشل فورسز کی موجود پر غور کررہا ہے کیونکہ ان کے بقول افغانستان کا استحکام’’ ان کے اہم قومی مفاد‘‘ میں ہے۔